اپنے قومی پرچم کو جانیں :- فاروق طاہر

Share

 قومی پرچم

اپنے قومی پرچم کو جانیں

فاروق طاہر
عیدی بازار،حیدرآباد۔

,9700122826

سوال (1) پر چم اور قومی پرچم کے درمیان کیا فرق ہے؟
جواب: کپڑے کا ایک ایسا ٹکڑا جو اونچی لکڑی یا بانس سے باندھ کر کسی اونچے مقام پر ایستادہ کیا جاتا ہو یا لہرایا جاتا ہو ایک عام پرچم کہلاتا ہے عموماً ایک پرچم کسی قبیلے،ذات ،کمیونٹی،فوج،مقتتدرادارے ،صنعتی ادارے یاکسی فرد کی نمائندگی کرتا ہے۔ عام طور پرموجودہ دور کے پرچم مستطیلی شکل کے ہوتے ہیں اور یہ سائز اور رنگ اور ڈیزائن کے اعتبار سے مختلف ہوتے ہیں۔اس کے برعکس قومی پرچم محض ایک کپڑے کا ٹکڑا ہی نہیں ہوتا بلکہ یہ ملک کے اختیار کردہ آئین اور روایات کا پرتوماناجاتا ہے۔ قومی پرچم پورے ملک و قوم کے نظریات،امیدوں،آرزؤں اور فخر و وقار کا مظہر ہوتا ہے۔تاریخ ایسے واقعات سے بھر ی پڑی ہے کہ لوگوں نے اپنے قومی پرچم کے وقار کے لئے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کیں۔ قومی پرچم سے محبت ،حب الوطنی کی ایک اہم علامت ہے۔
سوال(2) عام طور پر ہم اپنے قومی پرچم کو کیا کہتے ہیں؟
جواب: ہم اپنے قومی پرچم کو عام طور پر ترنگا کہتے ہیں کیونکہ اس میں تین رنگ پائے جاتے ہیں ۔دیکھا جائے تو یہ بات صحیح نہیں ہے کیونکہ ہمارے جھنڈے میں تین نہیں بلکہ چار رنگ پائے جاتے ہیں۔ اشوک چکر کے نیلے رنگ کا عموماً ذکر نہیں کیا جاتا جو کہ ہمارے پرچم کا ایک ذیلی رنگ ہے۔
سوال(3) آزاد ہندوستان نے اپنے قومی جھنڈے کو کب اپنایا؟
جواب: برطانوی حکومت نے جب ہمارے ملک کو 15اگست 1947کو آزاد کرنے کا اعلان کیا تو ہمارے قومی رہنماؤں نے ایک قومی پرچم کی ضرورت کو محسوس کیااور پرچم کی صورت گیری اور حتمی شکل دینے کے لئے ایک ایڈہاک پرچم کمیٹی قائم کی گئی۔پرچم کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ سفارشات کی روشنی میں22جولائی 1947کو دستور ساز اسمبلی نے ترنگے کو ہمارے قومی پرچم کے طور پر اپنایا۔
سوال (4) اس شخص کا نام بتائے جس کے بنائے گئے قومی پرچم کے ڈیزائن کو آخر کار دستور ساز اسمبلی نے 1947میں آزاد ہندوستان کے پرچم کے طور پر منظوری دی؟
جواب: 17جولائی 1947کو پرچم کمیٹی نے آزاد ہندوستان کے لئے ثریا بدرالدین طیب جی کے پیش کردہ قو می پرچم کے ڈیزائن کو منظوری دی۔ثریا بدرالدین ایک بہترین مصور تھیں اور ان کے شوہر بی ایچ ایف طیب جی دستور ساز اسمبلی سکریرٹریٹ میں ڈپٹی سکریٹری تھے۔
سوال (5) ہندوستان ایک آزاد ملک بننے کے بعد بیرون ملک 15اگست 1947کو دنیا میں کہاں سب سے پہلے ہندوستانی پرچم لہرایا گیا؟
جواب: ہندوستان 15اگست 1947کو آزاد ہونے کے بعد بیرون ملک سب سے پہلے کیانبرا،آسٹریلیا میں متعینہ ہندوستانی ہائی کمشنر سر رگھوناتھ پرانے پے کی رہائش پر آسٹریلیا کے مقامی وقت کے مطابق رات کے ٹھیک بارہ بجے( اور ہندوستا ن میں اسی دن موجودہ پارلیمنٹ ہاؤس پر صبح 10.30 انجام دی جانے والی پہلی رسم پرچم کشائی سے عین تین گھنٹے قبل) انجام دی گئی۔
سوال (6) جنا گنا منا کو قو می ترانہ کے طور پر 24جنوری 1950کو اپنا یا گیا تو بتائیے کہ 15اگست1947کو واشنگنٹن میں واقع اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں جب دیگر ممالک کے پرچموں کے ساتھ ہندوستان کے پرچم کو لہرایا گیا تو کونسا ترانہ پڑھا گیا؟
جواب: نتیاجی سبھاش چندر بوس نے جرمنی میں اپنی فوج کے لئے جو قومی ترانہ ریکارڈ کروایا تھا اسی ترانے جناگنا منا کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ہندوستانی پرچم( ترنگا ) لہراتے وقت بجایا گیااور یہ بہت ہی دلچسپ بات ہے کہ جنا گنامنا کو جب تک ہندوستان کے قومی ترانے کے حیثیت حاصل نہیں ہوئی تھی۔
سوال (7) ایک خاتون جس نے 14،15اگست 1947 کی آدھی رات کو کونسل ہاؤس(موجودہ پارلیمنٹ ہاؤس) کے مرکزی ہال میں ہندوستان کی آزادی کے سرکاری اعلان کے بعد 72خواتین کے ایک گروہ کی قیادت کرتے ہوئے دستور سازاسمبلی کے صدر نشین ڈاکٹر راجندر پرساد کو قومی پرچم (ترنگا) پیش کیا تھا ان کا نام بتایئے؟
جواب: گجرات کی ہنسا مہتا نے قومی پرچم ڈاکٹر راجندر پرساد کو پیش کیا ۔ہنسا مہتا ایک نامور ماہر تعلیم ،مقرر اور مجاہد آزادی تھیں جن کو جد وجہد آزادی کے دوران کئی مرتبہ انگریز حکومت کی جانب سے جیل کی قید و بند کی صعوبتوں کوبرداشت کرنا پڑا۔ہنسا مہتا اپنے دوستوں میں ڈکٹیٹر کے طور پر جانی جاتی تھی۔ان کا دیہانت 1995میں 95سال کی عمر میں ممبئی میں ہوا۔
سوال(8) وہ کون خاتون تھی جس نے کونسل ہاؤس میں 14،15اگست کی نصف شب کو کہا’’it is the fitness of things that the first flag of free india that is to fly over this august house should be a gift from the women of India
جواب: یہ جذباتی مکالمہ ہنسامہتا نے ڈاکٹر راجندر پرساد صدر نشین دستور ساز کمیٹی کو پیش کرتے ہوئے ترنگا پیش کرتے ہوئے کہا تھا۔
سوال (9) 15 /اگست 1947کو پہلی انڈین گورنمنٹ جب اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد رسم پرچم کشائی کہاں انجام پائی؟
جواب: کونسل ہال(موجودہ پارلیمنٹ ہاؤس)میں صبح 10.30قومی پرچم لہرایا گیا۔ہندوستان کے آخری گورنر جنرل لارڈ مونٹ بیٹنگ نے یونین جیاک نیچے کرتے ہوئے ہندوستانی پرچم ترنگا کو بلند کرنے کے لئے جگہ فراہم کی اور پنڈت نہر و نے ہمارے قومی پرچم ترنگا کو لہرا یا۔
سوال (10) ہندوستان کی آزادی کے بعد لال قلعہ کی فیصل سے پہلی مرتبہ کب ترنگے کو لہرایا گیا؟
جواب: 16 /اگست 1947بروز ہفتہ بوقت 8.30صبح لہرایا گیا۔15،اگست 1947کو ہندوستان کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لعل نہرو اور دیگر سرکاری عہدیداران سرکاری رسمی کاروائیوں میں مصروف رہنے کی وجہ سے پرچم کشائی کی رسم کو دوسرے دن انجا م دینے کا منصوبہ بنایا گیا اور اسے دوسرے دن یعنی 16اگست 1947کو انجام دیا گیا۔
سوال (11) عوامی سطح پر نئی دہلی میں سب سے پہلے 15/اگست 1947کو ترنگا کہا لہراگیا؟
جواب: سب سے پہلے نئی دہلی میں عوامی سطح پر 15/اگست 1947 دوپہر کو ترنگا انڈیا گیٹ کے قریب پرنسس پارک پر لہرایا گیا۔پنڈت جواہر لعل نہرو نے رسم پرچم کشائی انجام دی۔جب ترنگا لہرایا گیا تو آسمان پر ہی قوس قزح نمودار ہوئی۔اس طرح کے نادر واقع سے سب ہی حیرت زدہ رہ گئے جن میں لارڈ لوئس مونبیٹن بھی شامل تھے جو بہت زیادہ بھیڑ (جو پرچم کشائی کا مشاہدہ کرنے کے آئی ہوئی تھی) کی وجہ سے شہ نشین پر نہیں پہنچ پائے۔
سوال (12) ہمارے قومی پرچم میں کتنے رنگ پائے جاتے ہیں؟
جواب: ہمارے قومی جھنڈے میں چاررنگ پائے جاتے ہیں،زغفرانی،سفید،سبز(ہرا) جو کہ اہم رنگ ہیں اور اشوک چکر میں پائے جانے والا نیلا رنگ ایک ذیلی رنگ ہے۔
سوال(13) ہمارے قومی جھنڈے میں استعمال کردہ زغفرانی اور سبز رنگ کے سرکاری نام کیا ہیں؟
جواب: ہمارے قومی جھنڈے میں استعمال کردہ زغفرانی اور سبز رنگ کو سرکاری طور پر انڈیا زغفرانی رنگ اور انڈیا سبز رنگ کہاجاتا ہے۔ہمارے قومی پرچم کے رنگوں کو بین الاقوامی اداروں کو سمجھاتے وقت مذکورہ دونوں رنگوں کو تفصیلی طورپر بتایا جاتا ہے کیونکہیہ دورنگ کے مزید رنگ (Shades)پائے جاتے ہیں۔
سوال(14) ہمارے قومی پرچم میں زغفرانی رنگ کی کیا اہمیت ہے؟
جواب: زغفرانی رنگ جرات،قربانی ،شجاعت اور ایثار کے جذبے کا اظہار کرتاہے اس کے علاوہ یہ حکمت اور عمل دونوں کی جانب اشارہ کرتا ہے۔زغفرانی رنگ ہندوستان میں سورج کی جھلسادینے والی تپش کا بھی مظہر ہے۔یہ رنگ سادھاوں ،پنڈتوں،اولیاء،پیر فقیروں کی روحانی زندگی کی غمازی کرتا ہے۔
سوال(15) ہمارے قومی پرچم میں سفید رنگ کی کیا اہمیت ہے؟
جواب: ترنگا میں پائے جانے والا سفید رنگ پاگیزگی کا اظہار کرتا ہے۔یہ سورج کی کرنوں کی علامت ہے اور جو روشن اور منور راستوں کو بیان کرتا ہے۔سفید رنگ کا مطلب امن و چین ہے۔اس کے علاوہ سفید رنگ ہمارے ملک کے ہرایک مذہب اور ہر ایک زبان کی نمائندگی کرتا ہے۔
سوال (16) ہمارے قومی پرچم میں سبز رنگ کا کیا مطلب ہے؟
جواب: ہمارے قومی پرچم میں سبز رنگ ترقی کی علامت ہے اور یہ زمین سے ہمارے رشتے کو بھی ظاہر کرتا ہیچونکہ یہ رنگ پودوں،سبزیوں ،زراعت اور نباتی زندگی کا اظہار کرتے ہیں جن پر دوسروں کی زندگی کا انحصار ہوتا ہے۔سبزرنگ امید کی بھی غمازی کرتا ہے اور ہم سب امید کے سہارے ہی زندگی بسر کرتے ہیں۔
سوال (17) قومی پرچم میں نیلے رنگ کی کیا اہمیت ہے؟
جواب: ہمارے قومی پرچم میں نیلا رنگ اوپر کے وسیع و بسیط آسمان اور نیچے کے بیکراں سمندر کی علامت سمجھا جاتا ہے۔نیلا رنگ اندرونی طاقت کا بھی اظہار ہے۔اشوک چکر میں پائے جانے والے 24ڈنڈے ملک کی مسلسل ترقی کی ظاہر کرتے ہیں۔
سوال(18) ہمارے قومی پرچم میں پائے جانے والے اشوک چکر کی کیا اہمیت ہے؟
جواب: زمانے قدیم سے ہندوستان میں پہیئے کو سورج کی علامت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔پرچم کمیٹی نے سارے چکر( پہیوں)میں سارناتھ میں اشوک اعظم کی جانب سے بنائے گئے دھرما چکر کو اس کی خوبصورتی اور فنکارانہ دلکشی کی وجہ سے منتخب کیا۔پرچم میں اشوک کا چکر ملک کی لگا تار(مسلسل) ترقی کو ظاہر کرتا ہے۔
سوال(19) پرچم کی درمیانی پٹی میں پائے جانے والے اشوک چکر میں کتنے ڈنڈے پائے جاتے ہیں؟
جواب: ہمارے قومی پرچم کی درمیانی پٹی میں پائے جانے والے اشوک چکر میں مساوی فاصلہ سے بنائے گئے 24ڈنڈے پائے جاتے ہیں اور یہ دن کے چوبیس گھنٹوں کو ظاہر کرتے ہیں۔
سوال(20) قومی پرچم میں اشوک چکر کس رنگ میں چھپا ہوتا ہے یاکڑھا ہوا ہوتا ہے؟
جواب قومی پرچم کی درمیانی پٹی میں پائے جانے والا اشوک چکر نیلے رنگ(Navy Blue) کا ہوتا ہے۔
سوال (21) ہمارے قومی پرچم کے زغفرانی رنگ کو بنانے کے لئے اس میں کونسا رنگ ملایا جاتا ہے؟
جواب: ہمارے قومی پرچم میں پائے جانے والے زغفرانی رنگ کو بنانے کے لئے سرخ(لال) اور زرد(پیلے) رنگ کو ایک خاص تناسب میں ملایا جاتا ہے۔فلسفیانہ طور پر دیکھا جائے تو سرخ رنگ شجاعت،بہاردی اورجذبہ عمل کو ظاہر کرتا ہے جب کہ زرد رنگ دانش و حکمت کا اظہار کرتا ہے۔
سوال(22) جب جولائی 1947 میں ترنگے کو قومی پرچم کے طور پر اختیار کیا جانے والا تھا تب چرخہ کے بجائے اشوک چکر کو قومی پرچم میں شامل کرنے کی پرچم کمیٹیکو کس نے تجویز پیش کی؟
جواب: جدو جہد آزادی کے دوران استعمال کیئے جانے والے پرچم جس میں چرخہ پایا جاتا تھا اس کے بجائے قومی پرچم میں اشوک چکر کو ترنگے میں شامل کرنے کی تجویز بدرالدین ایچ ایف طیب جی نے پیش کی جو کہ دستور ساز اسمبلی کے سکریٹریٹ میں ڈپٹی سکریٹری تھے اور طیب جی جو کہ ماضی میں انڈین نیشنل کانگریس کے صدر تھے ان کے پوتے تھے۔ڈاکٹر راجندر پرساد جو کہ دستور ساز اسمبلی کے چیر مین تھے انھوں نے بدرالدین ایچ ایف طیب جی کی قومی پرچم کے درمیانی پٹی میں چرخہ کے بجائے اشوک چکر شامل کرنے کی تجویز گاندھی جی کو پیش کرنے کے لئے کہا۔گاندھی جی اس تبدیلی کا بذات خود مشاہدہ کرنا چاہتے تھے جس کے لئے طیب جی کی اہلیہ نے نمونے کے لئے قومی پرچم کی درمیانی سفید رنگ کی پٹی میں اشوک چکر کی پینٹنگ بنادی۔اس تبدیل شدہ صورت سے گاندھی جی بہت خوش ہوئے اس طرح سے پرچم کمیٹی نے ہمارے قومی پرچم میں چرخہ کے بجائے اشو ک چکر کو جگہ دے دی۔
سوال(23) اگر ہمارے قومی پرچم کی لمبائی 18فیٹ ہوتو تو اس کی چوڑائی کتنی ہوگی؟
جواب: 12فیٹ ہوگی۔
سوال(24) ہمارے قومی پرچم کی لمبائی اور چوڑائی کس تنا سب میں پائی جاتی ہے؟
جواب: ہمارے قومی پرچم کی چوڑائی کا تنا سب عام طور پر اس کی لمبائی کے دو چوتھائی سے تین چوتھائی ہوتا ہے ۔بہ الفاظ دیگر یہ تنا سب اس طرح ہوتا ہے 2:3
سوال(25) عوام کے استعمال کے لئے بنائے جانے والے ترنگے کا کپڑا کس قسم کا ہوتا ہے؟
جواب: عوام کی جانب سے استعمال کیئے جانے والے ترنگا کسی بھی کپڑے کا بنایا جاسکتا ہے لیکن ترجیحاً یہ ہاتھ سے بنایا گیا سوتی کپڑا،کھادی یا پھر ریشم کا ہوسکتا ہے۔ابتداً یہ لزوم تھا کہ یہ صرف کھادی کا ہی ہو۔
سوال(26) سرکاری دفاتر اور اس کے ادارہ جات کے لئے ترنگا کونسے کپڑے کا بنا ہوا ہونا چاہئے؟
جواب: سرکاری دفاتر اور اس کے دیگر ادارہ جات کے لئے ترنگا لازماً ہاتھ سے بنا ہوا سوتی کپڑے ،کھادی یا پھر سلک کا ہی ہونا چاہئے۔حتی کہ ترنگے کی سلائی میں استعمال کیا جانے والا دھاگے بھی کھادی کا ہی ہونا چاہئے۔
سوال(27) پرچم کوڈ(flag code) اور بیورو آف اسٹانڈڈ (BIS) کے مطابق ہمارا قومی پرچم کتنے معیاری سائز س میں موجود ہے؟
جواب: پرچم کوڈ(Flag Code)اور بیورو آف اسٹانڈرڈ(BIS)کے مطابق ہمارا قومی پرچم نو (09)معیاری سائزس میں موجود ہے۔اس سے قبل یہ صرف پانچ اور پھر بعد میں سات سائزس میں موجود تھا۔بڑے پرچم بناتے وقت اس کے طول عرض 3:2کے تنا سب میں ہونا چاہئے۔
ہمارے قومی پرچم کے نو(09)معیار سائزس کو درجہ ذیل جدول کے ذریعہ پیش کیا جارہا ہے۔

سوال (28) ہمارے قومی پرچم کے استعمال کے لئے بنائی گئی سرکاری ضابطہ اخلاق کتاب کونسی ہے؟
جواب: Flag Code of India
سوال(29) کیا ہم اپنے گھر اپنے کام کی جگہ (دفتر) پر سال کے 365دن اپنے قومی پرچم کو پھیرا سکتے ہیں ؟
جواب: جی ہاں حکومت ہند نے سال 2002میں شہریوں کو اجازت دے دی ہے کہ وہ سال کے 365دن اپنے گھر اور کام کی جگہ(دفتر) پر اپنے قومی پرچم کو پھیرا سکتے ہیں۔سال 2002سے قبل اس کی اجازت نہیں تھی کیونکہ اس کو بنیادی حقوق میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
سوال(30) عام طورپر دن کے کس وقت سے کس وقت تک ہم اپنا قومی پرچم لہرا سکتے ہیں؟
جواب: عام طور پر ہمارا قومی پرچم طلوع آفتا ب اور غروب آفتاب کے وقت لہرایا جاتا ہے۔
سوال(31) کن موقعوں پر ہم اپنے قومی پرچم کو نصف بلند ی پر لہراتے ہیں؟
جواب: مرکزی اور ریاستی سرکار کی جانب سے تسلیم کردہ معزز اشخاص کی موت کے وقت مخصوص ایام میں قومی پرچم کو نصف بلند ی پر لہرایا جاتا ہے۔
سوال(32) ایسی اہم شخصیات کے نام بتائیے جو اپنے کاروں پر قومی پرچم لہرا سکتے ہیں؟
جواب: صدر جمہوریہ ہند،وزیر اعظم ہند،سپریم کورٹ کے ججس، بیرون ملک متعینہ ہندوستانی سفراء اپنی کاروں پر قومی پرچم لہراسکتے ہیں۔
سوال(33) کیا ہم اپنی کار کے اندر چھوٹے قومی پرچم کو لہراسکتے ہیں؟
جواب: جی ہاں ہندوستانی شہری اپنی کار کے اندر کار کے ڈاش بورڈ اور وائنڈ اسکرین پر چھوٹے قومی پرچم کو لہراسکتے ہیں۔
سوال(34) کیا ہم قومی پرچم پر کوئی حب الوطنی کا نعرہ یا کوئی پیغام تحریر کرسکتے ہیں؟
جواب: جی نہیں ہم قومی پرچم پر کوئی حب الوطنی کا نعرہ یا کوئی پیغام ہر گز تحریر نہیں کرسکتے ہیں۔
سوال(35) کیا ہم اپنے لباس پر ترنگے کو پینٹ کرسکتے ہیں یا اس کو کڑھا سکتے ہیں اگر ہاں تو کیا اس پر کسی طرح کی تحدیدات (پابندیاں)بھی عائد ہوتی ہیں؟
جواب: جی ہاں کرسکتے ہیں لیکن یہ کمر سے اوپر کی سطح پر ہواور کمر سے نیچے نہیں ہونا چاہئے۔
سوال(36) کیا ہم ترنگے کو تکیوں پر ،رومالوں پر ،نیاپکنس اور زیر جامہ کپڑوں پر پینٹ کرسکتے ہیں یا کڑھ سکتے ہیں؟
جواب: نہیں اس کی اجازت نہیں ہے اور یہ ضروری نہیں ہے۔
سوال(37) پرانے ،میلے،خراب،پھٹے کس طرح نکاسی عمل میں لائی جائے؟
جواب: بالکل اکیلے میں عوامی نظروں سے بچاکر جھنڈے کے وقار کو برقرار رکھتے ہوئے جلاکر یا پھر دیگر طریقوں جیسے زمینکی گہرائی میں دفن کرتے ہوئے یا تہہ کرکے گنگا میں بہا دیا جائے۔
سوال(38) کسی نعش پر قومی پرچم کو کس طرح رکھا جائے افقی یا عمودی طریقے سے رکھا جائے؟
جواب: کسی نعش پر قومی پرچم کو اس کے سینے پر افقی طور پر رکھا جائے۔زعفرانی پٹی نعش کے گردن کو مس کررہی ہو۔قومی پرچم کو نعش یا تابوت پر چارد کی طرح نہ اڑایا جائے اور خیال رہے کہ مرحوم کے پیروں کو بھی پرچم مس نہ ہو۔
سوال(39) کسی نعش پر رکھے گئے پرچم کی کس طرح نکاسی عمل میںآئے گی؟
جواب: کسی نعش پر رکھے گئے پرچم کو اکیلے میں عوامی نظروں سے بچاکر جلاکر یا زمین میں دفن کرتے ہوئے یا گنگا میں بہاکر نکاسی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔
سوال(40) کیا ہائی کورٹ کے ججس اپنی کار پر قومی پرچم کو لہرا سکتا ہے؟
جواب: جی ہاں ہائی کورٹ کے ججس اپنی کاروں پر قومی پرچم کو لہراسکتے ہیں ۔یہ اجازت اس سے قبل ان کو حاصل نہیں تھی۔
سوال(41) کیا قومی پرچم کو رات کے وقت بھی لہرایا جاسکتا ہے اور اگر اس کی اجازت ہے تو کس طرح کی پابندیا ں عائد ہوں گی؟
جواب: جی ہاں رات کے اوقات میں اگر قومی پرچم لہرا نا ہوتو یہ 100فیٹ کے فلیاگ پول پر ہو اور وہ مقام مناسب طور پر روشن اور منور بھی ہو۔
سوال(42) کسی دن جب بھاری بارش ہورہی ہو تو کیا قومی پرچم کو اتارا جاسکتا ہے؟
جواب: جی نہیں خراب موسم کے باوجود قومی پرچم کو طلوع آفتاب تا غروب آفتاب لہرانا پڑے گا۔
سوال(43) ترنگے کو جب کسی دوسرے ملک کے قومی پرچم کے ساتھ لہرانا ہوگا تو تب ترنگے کو دوسرے ملک کے قومی پرچم کے کس جانب رکھا جائے دائیں یا بائیں جانب؟
جواب: ترنگے کو جب کسی دوسرے ملک کے قومی پرچم کے ساتھ لہرانا پڑے تو ترنگے کو دوسرے ملک کے بائیں جانب رکھا جائے گا۔
سوال(44) 25جنوری یا پھر 14اگست کو یا پھر یکم اکتوبر کو کسی اہم شخصیت کی موت واقع ہوگئی ہو اور ان کی موت کے غم میں سات دن کے سوگ کا اعلان کیا گیا ہو تو کیا اس کے دوسرے دن 26جنوری،15اگست اور گاندھی جینتی کے دن قومی پرچم نصف بلندی پر لہرائے گا؟
جواب: جی نہیں ایسے موقعوں پر قومی ترنگا 26جنوری،15اگست اور گاندھی جینتی کو پوری بلندی پر لہرائے گا۔
سوال(45) 26جنوری،15اگست یا 2اکتوبر کے دن اگر کسی اہم شخصیت کا انتقال ہوجائے اور سرکاری سوگ کا اعلان کیا جائے تو کیا تب قومی پرچم نصف بلندی پر لہرایا جائے گا؟
جواب: جی نہیں’ قومی پرچم اپنی پوری بلندی پر لہرایا جائے گا سوائے اس ریاست کی اس عمارت پر جہاں نعش رکھی ہوئی ہو۔اور جیسی ہی نعش کو نذر آتش کرنے یا سپرد خاک کرنے کے لئے نکالاجائے تب قومی پرچم کو اس کی پوری بلندی پر لہرایا جائے گا۔
سوال(46) کسی اہم شخصیت کی موت پر جب سرکاری سوگ کا اعلان کیا جائے کیا دیگر عوام کو بھی قومی پرچم کو نصف بلند پر لہرانا ہوگا؟
جواب: جی نہیں’ عوام قومی پرچم کو نصف بلندی پر نہ لہرائیں تاوقت کہ عوام کو نصف بلندی پر قومی پرچم لہرانے کے احکامات نہ دئیے جائیں اگر عوام نصف بلند پر قومی پرچم کو لہرانا چاہئے تو یہ ان کی مرضی پر منحصر ہے چاہے تو کریں یا نہ کریں۔کسی اہم شخصیت کی موت پر صرف سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم نصف بلندی پر لہرائے گا ۔عوام پر قومی پرچم کو نصف بلندی پر لہرانے کی کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوگی۔
سوال (47) روایات کے مطابق کسی قید خانے میں کسی قیدی کو سزائے موت دیئے جانے پر قید خانے کی تمام عمارتوں پرقومی پرچم لہرایا جاتا ہے ۔تو کیا اس دن قومی پرچم نصف بلند ی پر یا مکمل بلندی پر لہرایا جائے گا؟
جواب :قیدی کو سزائے موت دئیے جانے پر قومی پرچم مکمل بلندی پر لہرائے گا۔جب کہ ماضی میں یہ نصف بلندی پر لہرایا جاتاتھا۔بحری فوج میں جب جہاز پر کوئی موت واقع ہوتی ہے تو بحری جہاز پر اایستادہ قومی پرچم نصف بلندی پر لہرایا جاتا ہے۔
سوال(48) جب کوئی بیرون معزز شخصیت کے سفر پر حکومت ہند یا ریاستی حکومت کی جانب سے ا ن کو کار فراہم کی جاتی ہے تب اس کار پر اس ملک کے قومی پرچم کے کس جانب ہمارا قومی پرچم ہوگا؟
جواب: ہمارا قومی پرچم کار کے دائیں جانب ہوگا جب کہ بیرون ملک کی معزز شخصیت کا قومی پرچم بائیں جانب لہرایا جائے گا-
سوال(49) جب اقوام متحدہ کے پرچم کے ساتھ ہمارا قومی پرچم لہرایا جائے تو ہمارا قومی پرچم کس جانب ہوگا؟
جواب: جب اقوام متحدہ کے پرچم کے ساتھ ہمارا قومی پرچم لہرا یا جائے گا تب ہمارا قومی پرچم اقوام متحدہ کے پرچم کے دائیں اور بائیں دونوں جانب لہرایا جائے گا۔
—–

فاروق طاہر
Share
Share
Share