جدید ہندوستان کی تعلیمی ترقی مولانا آزاد کی کاوشوں کا نتیجہ

Share


جدید ہندوستان کی تعلیمی ترقی مولانا آزاد کی کاوشوں کا نتیجہ

تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول یاقوت پورہ(ذکور)-1حیدرآباد
تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول یاقوت پورہ میں جلسہ یوم اقلیتی بہبودو یوم تعلیم سے مقررین کا خطاب

حیدرآباد 12 نومبر(راست)آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائیش کو یوم اقلیتی بہبود و یوم تعلیم کے طور پر منایا جارہا تاکہ ہم اپنے اسلاف کو ان کے یوم پیدائیش کے موقع پریاد کرتے ہوئے نسل نو کو مولانا کی عظیم شخصیت اور کارناموں سے واقف کروایں۔

ان خیالا ت کا اظہار پروفیسر سید فضل اللہ مکرم پروفسیر یونیورسٹی آف حیدرآباد نے تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول یاقوت پورہ (ذکور)1میں منعقدہ یوم اقلیتی بہبود و یوم تعلیم موقع پر منعقدہ جلسہ سے کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہمولانا آزاد نے کھیلنے کودنے کی عمر میں ایک رسالہ ’’نیرنگ عالم‘‘ جاری کیا جبکہ ان کی عمر صرف 11سال تھی۔ انہوں نے 12سال کی عمرمیں میں’’المصباح‘‘ اخبار نکالا جوکہ ان کا پہلا اخبار تھا۔ عمر کے 13ویں سال سے مولانا کے علمی اور ادبی مضامین اس دور کے اہم اور معتبر رسالوں میں شائع ہونے لگے۔ضرورت ہے کہ اساتذہ بچوں کی صلاحیتوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کی صلاحیتوں کوپروان چڑھائے تاکہ ہماری قوم کو مولانا آزاد کی طرح ایک قائد،مدبر،ادیب وصحافی مل سکے۔ ماہر تعلیم جناب فاروق طاہر نے اپنے خطاب میں کہا کہ مولانا آزاد ایک عظیم مدبر‘مفکر‘سیاست دان‘ادیب و صحافی کانگریس کے نوعمر صدر اور ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے معمار‘گاندھی و نہرو کے رفیق کارتھے انہوں نے تقسیم ہند کے موقع پر مسلمانوں کو اپنے ہی ملک میں رہنے کا مشورہ دیا تھا۔مولانا آزاد نئے ہندوستان کی وزارت تعلیم کا عہدہ قبول کیا اور آخری وقت تک اسی عہدہ پر فائز رہے۔ انہوں نے ملک میں تعلیمی وٹکنالوجی کی ترقی کے لئے غیر معمولی خدمات انجام دیں اور ملک کو سائنس و ٹکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھانے کے لئے پختہ بنیاد فراہم کی۔ آج ہماراجدید تعلیمی نظام انہی کی کاوشوں سے پختہ تر ہے ۔اس موقع پرڈاکٹر محمد ناظم علی موظف پرنسپل نے اپنے خطاب کہا کہ مولانا نے آزادی ہند کی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ مولانا آزاد نے کانگریس کے رکن بن کر کام کیا۔ 1939ء میں مولانا کو کانگریس کا باقاعدہ صدر منتخب کیاگیا۔مولانا آزاد نے صحافت کے میدان میں ایک انقلاب بپا کیا آج ضرورت ہے کہ طلبہ ان کو اپنا رول ماڈل بناتے ہوئے اپنی شخصیت کو بہتر سے بہتر بنائیں۔اس پروگرام کی صدارت محترمہ حمیرا فاطمہ پرنسپل نے کی۔قبل ازیں محترمہ شہنشاہ بیگم نے خطاب فرمایا، محترمہ منزہ میمونہ نے حسن خوبی سے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔میں آزاد ہوں کہ موضوع پر (مولاناآزادکے کردارمیں) عبدالعظیم طالب علم نے مولانا آبیتی کو بیان کیا۔اس موقع پر مختلف مقابلہ جات میں کامیاب طالب علموں کومہمانوں کے ہاتھوں نقد انعامات تقسیم کئے گئے ،اس پروگرام کا آغاز محمد خالد کی تلاوت قرآن سے ہوا۔بچوں نے تہذیبی و ثقافتی پروگرام پیش کیا ۔پروگرام کے انتظامت محمد لطیف وارڈن، مسٹر وینکٹ نے انجام دئے۔اس موقع پر اولیا طلبہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔
شعبۂ نشر واشاعت
—-

Telangana Minorities Residential School Yakhuth Pura Boys-1
Hyderabad

Share
Share
Share