کتاب : قرآنی احکام ۔ مرتب ۔ ابنِ غوری

Share

Qurani Ahkam title page

نام کتاب: قرآنی احکام
نام مرتب: ابن غوری
تبصرہ نگار: ڈاکٹر مولانا سید راشد نسیم ندوی
صفحات: ۱۹۲
قیمت: ۔/۱۵۰
ملنے کا پتہ: مکان مؤلف، نیو ملے پلی(9392460130)،
ہدیٰ بک سلرز،پرانی حویلی، حیدرآباد

اللہ تعالی نے قرآن مجید کے نزول کا مقصد ہدایت انسانی قرار دیا اور فرمایا: (ھُدَی لِّلنَّاسِ) ]سورہ بقرہ،آیت:۱۸۵[اور اس ہدایت کے سر چشمے سے کما حقہ مستفید ہونے والوں کو اہل تقویٰ قرار دیا اور فرمایا:(ھُدَی لِّلْمُتَّقِیْنَ)] ۲/۲[ اور جو انسان اس ہدایت نامے کو اپنے لیے دستور عمل بناتا ہے اور اسی کی تعلیمات کے زیر سایہ زندگی بسر کرتا ہے تو پھر یہ صحیفہ الٰہی اس کے لیے رحمت ہی رحمت ثابت ہوتا ہے اور اس کتاب الٰہی سے پہلو تہی کرتے ہوے گم راہی میں در بدر کی ٹھوکریں کھاتا ہے تو وہ خود اپنے لیے خسارے کا سامان کرتاہے :(وَیُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا ہُوَ شِفَاءٌ وَّرَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ وَلا یَزِیْدُ الظَّالِمِیْنَ إِلَّا خَسَارًا)]سورہ اسراء، آیت:۸۲[۔

قرآن مجید ہدایت کا سر چشمہ ہے، علم و عرفان کا گنجینہ اور حکمت و معرفت کا خزانہ ہے، اس کتاب محکم کی آیات بینات علوم کے سوتوں کی مانند ہے جس سے بے شمار چشمے جاری ہیں۔ ان ہی میں سے ایک قسم احکام الٰہی کی ہے جو بالعموم احکام القرآن سے موسوم ہے۔ احکام قرآن کا موضوع غیرمعمولی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ اسی سے عقیدہ بھی مستحکم ہوتا ہے اور عبادات کا قرینہ بھی ملتا ہے، یہی موضوع اخلاق کو بھی سنوارتا ہے اور نفوس کا تزکیہ بھی کرتا ہے۔ اس موضوع کا دائرہ کار بڑا وسیع اور عمیق ہے اور انسانی زندگی کے لا متناہی مسائل کا حل اصولی طور پر ان ہی احکام سے برآمد ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ موضوع قرون اولیٰ سے علماء ومفسرین کی توجہ کامرکز و محور بنارہا اور ان کی علمی کاوشیں بیش بہا تصانیف کی صورت میں منظر عام پر آتی رہیں۔ ان میں شہرہ آفاق تصنیف امام ابو بکر احمد بن الجصاص (متوفی ۳۷۰ھ) اور امام ابو بکر بن العربی (متوفی ۵۴۶ھ) کی ہے اور ہر دو تفسیریں احکام القرآن کے ہی نام سے موسوم ہیں۔ علاوہ ازیں تقریبا ہر تفسیر میں قرآنی احکام پر خاصہ مفصل کلام ضرور پایاجاتا ہے۔ بالخصوص امام قرطبی (متوفی ۶۷۱ھ) کی تفسیر ’’جامع الاحکام‘‘ اور علامہ آلوسی (متوفی ۱۲۷۰ھ) کی تفسیر ’’روح المعانی‘‘ احکامات کی توضیح و تشریح سے بھری پڑی ہیں۔
اردو تفاسیر کے ذخیرے میں مولانا مفتی شفیع صاحبؒ کی تفسیر ’’معارف القرآن‘‘ کو احکام کی وضاحت میں نمایاں مقام حاصل ہے جس کو معارف ومسائل کے عنوان سے مؤلف علام نے بیان کیا۔
موجودہ دور کا انسان عدیم الفرصت ہوگیا ہے، نیز الکٹرانک اشیاء کی بہتات نے کتب بینی کے ذوق پر بڑا منفی اثر ڈالا ہے کسی موضوع پر ایک آدھ کتاب کا مطالعہ ہی مشکل ہوگیا چہ جاے کہ ضخیم جلدوں کا مطالعہ کیا جاے، باریک بینی کے ساتھ قدیم و دقیق عبارتوں کو حاصل کرنا جوے شیر لانے سے کم نہیں رہا۔ ایسے حالات میں موضوعاتی مطالعہ کو فروغ دینا اور آسان اسلوب میں ضروری احکام کو اجاگر کرنا امت مسلمہ کی ذمہ داری بنتی ہے جس کو نبھانے کے لیے جناب ابن غوری صاحب نے پہل کی ۔ مصنف نے اس سے قبل ’’قرآن میں کیاہے‘‘ تالیف کی، تقریبا ۱۰۰۰(ہزار) صفحات پر مشتمل اس کتاب کو اہل علم حضرات نے بہت سرایا، بالخصوص مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندویؒ نے اپنے قیمتی مقدمے میں محترم ابن غوری صاحب کی اس قرآنی خدمت پر داد تحسین دی ہے۔
محترم مصنف نے اپنی علمی و قرآنی خدمت کا سفر جاری رکھتے ہوئے زیر نظر تالیف ’’احکامات قرآن‘‘ مرتب فرمائی جو در اصل ’’قرآن میں کیا ہے‘‘ کا حاصل مطالعہ ہے، بایں طور پر کہ جو احکام اس کتاب میں قصص و موعظت اور تذکیر و تبلیغ کے ضمن میں آگئے تھے ان کو علاحدہ کرکے یکجا کردیا گیا۔ عام قاری کی سہولت کے لیے احکام کو نمبر بھی دیے گئے۔ زبان و اسلوب پر خاص توجہ دی گئی کہ مبادا اس میں پیچید گی و گنجلک پن (Confusion) نہ پیدا ہوجاے۔ نیز قوسین میں فاضل مؤلف کے خوب صورت مختصر تشریحی جملے احکام کو عصر حاضر کے تقاضوں کے تناظر میں بھی پیش کرتے ہیں اورعمل کے لیے مہمیز بھی فراہم کرتے ہیں، چناں چہ (صفحہ۵ ۶) پرنکٹائی Necktie پر اور مساجد پر تالے لگانے پر اور (صفحہ ۱۵) میں قمری شمسی مہینوں پر تبصرے ملاحظہ کیے جاسکتے ہیں۔
خلاصہ کلام یہ کہ یہ کتاب احکام قرآن کا عطر کشید ہے جس سے ایک قاری آسانی سے استفادہ کرسکتا ہے اور موجودہ مشغول زندگی میں قرآنی ہدایات سے مستفیض ہونے کی راہیں ہموار کرتی ہے۔
نزولِ قرآن کا مہینہ رمضان المبارک میں عوام الناس کے مطالعہ، بالخصوص تروایح کے درمیان وقفوں میں سنانے کے لیے بہت ہی موزوں کتاب ہے۔

Share
Share
Share