کالم : بزمِ درویش – کرونا کا علاج :- پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی

Share
پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی

کالم : بزمِ درویش
کرونا کا علاج

پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی
ای میل:
ویب سائٹ: www.noorekhuda.org

آخر کار کرونا نے گلی گلی میں ڈیرے جما کر گھروں پر دستک دینا شروع کر دی ہے حکومت کی لا پرواہی بے حسی نان پروفیشنل رویہ کتنا ہے یہ بات اب پرانی ہو گئی ہے اب تو یہ بحث بھی دم توڑ چکی ہے کہ یہ کرونا کوئی بیماری نہیں ہے

یہودی امریکہ چین فارما سوٹیکل کمپنیوں کی اجارہ داری سازش ہے کرونا ایک خوفناک جان لیوا عفریت کی طرح جبڑے کھولے لاکھوں لوگوں کو نگلنے کے بعد بھی اُس کی بھوک نہیں مٹ رہی بلکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ اُس کی بھوک اور شکاری اموات کی تعداد خطرناک حدوں کو چھوتی جا رہی ہے وطن عزیز کے معصوم لوگ جو کرونا کو شرارت سازش قرار درہے تھے اب اُن کے اپنے گلی محلوں رشتہ داروں میں لاشوں کے ڈھیر لگنا شروع ہو گئے ہیں تو خواب غفلت سے جاگ کر اب ماننا شروع ہو گئے ہیں کہ یہ تو واقعی جان لیوا بیماری ہے اب آپ کسی دور رشتہ دار عزیز کو فون کریں تو وہ آپ کو طویل فہرست گنوانا شروع کر دے گا فلاں مر گیا فلاں قرنطینہ میں اتنے دن سے ہے فلاں اُس ہسپتال میں ہے فلاں کو ہسپتال میں داخلہ نہیں مل رہا فلاں کو مرنے کے بعد چپکے سے دفنا دیا گیا آپ جس کو چھیڑیں اُس کو کو ئی عزیز دوست رشتہ دار کرونا کے ہتھے چڑھ چکا ہے میرے بہت سارے دوست جو کرونا کا مذاق اڑاتا کر تے تھے جب میں انہیں مشورہ دیتا کہ یار یہ واقعی بیماری خطرناک وبائی مرض ہے جو واقعی جان لیوا ہے تو وہ لاپرواہی سے کہتے نہیں سر ایسی کوئی بات نہیں ہے ایسے جوان جو کرونا آنے کے بعد بھی سڑکوں پر دندناتے پھرتے تھے دفتروں بازاروں میں بنا ماسک سینی ٹائزر کے اکڑ کے چلتے تھے جو ہمارے ماسک یا سینی ٹائزر استعمال کر نے کا مذاق اڑاتے تھے جب اپنے قریبی رشتہ داروں کو اکھڑتی سانسوں جان لیوا کھانسی نہ اترنے والا بخار میں مبتلا دیکھا پھر ایسے مریضوں کو جب ہسپتال لے کر گئے تو داخلہ منع ہے پر ہسپتال نے دروازے کھو لنے سے انکار کر دیا پھر کرونا سے مرنے والے مریضوں کو بہت کم لواحقین کی شرکت سے دفن کر نے کاعمل یہ ساری چیزیں دیکھ کر اب وہ لا پرواہ دوست بھی ہمہ وقت ہاتھ میں سینی ٹائزر یا گلوز منہ پر ٹرپل ماسک پہنے پھرتے ہیں گھروں کو دن میں بار بار جراثیم کش ادویات کا سپرے کر تے نظر آتے ہیں بلکہ دن رات سڑکوں پر گھومنے والے بھی کرونا کے خوف سے گھروں میں دبک پر بیٹھ گئے ہیں تو انہوں نے اپنی شکست تسلیم کر لی بلکہ ان کے لاپرواہی کے غبارے سے ہوا ہی نکل گئی ہے تو وہ مان گئے ہم غلط تھے کرونا تو جنگل کی آگ کی طرح انسانوں کو بھسم کر رہا ہے۔اس حقیقت کے بعد کہ کرونا آگیا اور اِس نے گھروں پر لہرانا شروع کر دیا ہے اور یہ کسی بھی وقت مجھے یا آپ کو ہیلو ہائے کہہ بغل گیر ہو سکتا ہے تو اب ہم نے کرنا کیا ہے جب بھی کو ئی مصیبت پریشانی مشکل آجائے تو دو قسم کے ردعمل لو گ کر تے ہیں پہلا گروپ یہ کرتا ہے کہ حل نکالے بغیر خود کو حالات کے بہاؤ پر چھوڑ دیتے ہیں یا خوف میں لپٹ کر دبک جاتے ہیں انتظار کر تے ہیں تقدیر ان کے ساتھ کیا کر تی ہے جو ہو رہا ہے اُس کو ہونے دیتے ہیں یا خوف سے اُن کی عقل شعور شل ہو جاتا ہے دماغ کام کر نا چھوڑدیتا ہے ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں کچھ کرنے کی پو زیشن میں نہیں ہوتے یا کچھ کر نا ہی نہیں چاہتے یہ غلط طریقہ یا ردعمل ہو تا ہے بلکہ جان لیوا ہو تا ہے ایسی حماقت غلطی سستی کبھی بھی نہیں کر نی چاہیے کیونکہ خدا ئے بزرگ و بر تر نے کیا خوب کہا ہے کہ جو جتنی کو شش کرے گا اُس کو اتنا ہی معاوضہ ملے گا اِس لیے ہر انسان کو اپنی کو شش عقل دانائی سے مشکل یا وبا سے نکلنے بچنے کی کو شش کر نی چاہیے دوسرا گروپ اچھا مثبت ہوتا ہے جو کسی بھی مشکل بیماری پریشانی میں چھپ کر الگ تھلگ بیٹھ نہیں جاتا بلکہ وہ دماغی کھڑکیاں کھول کر یا عقل مند لوگوں سے مشاورت کے بعد اُس بیماری مشکل کا حل تلاش کر تے ہیں پھر ایسے لوگوں کی خدا بھی مدد کرتا ہے موجودہ کرونا کے سیاہ بادلوں میں جب ہر بندہ خوفزدہ ہے تو وہ لوگ جن کو ابھی کرونا نہیں ہوا انہوں نے کیا کرنا ہے وہ یہ ہیں پہلی بات خدا پر مکمل بھروسہ رکھنا ہے عبادت پر دھیان عبادت کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ ڈپریشن خوف سے آزاد ہو جاتے ہیں دوران عبادت قرآن مجید کی تلاوت کے دورن کے آپ کے اندر سے مختلف غدود ایسی رطوبات کا اخراج کرتے ہیں ایسے کیمیکلز پیدا ہو تے ہیں جو ڈپریشن خوف کو دور کر نے کے ساتھ ساتھ امیون سسٹم میٹابولزم کو بھی طاقت ور کر تے ہیں آپ کا دفاعی نظام باطنی اور ظاہری طور پر مضبوط ہو تا ہے آپ کاAURAبھی بہت مضبوط ہو تا ہے آپ کی روح طاقتور ہو تی ہے جب روح باطن اندرونی نظام مضبوط ہو نگے تو آپ بیماری کا مقابلہ اچھے طریقے سے کر سکتے ہیں پھر خدا سے دعا کے بعد اُس کے کر شمے بھی آپ دیکھتے ہیں عبادت ذکر اذکار کے بعد اہم بات خوب جی بھر کر سونا اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں جب ہم آٹھ گھنٹے یا زائد نیند لیتے ہیں تو ہمارے جسم کے اندرونی نظاموں اور عضلات اعصاب کی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت ہو تی ہے جاگنے سے ہمارے مختلف اعضا جسمانی نظام کام کر تے ہیں سونے سے انہیں ری چارج ہونے کا موقع ملتا ہے فریش ہو کر دوبارہ کام کرنے کے قابل ہو تے ہیں تو نیند کو جی بھر کر پورا کریں آپ کا جسم مضبوط ہو کر تمام نظام ایکو ریٹ ہو کر بیماری کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کر سکیں گے۔ اگلی بات متوازن خوراک کا استعمال کریں پھلوں کو اپنی غذا میں شامل کر یں‘ دیسی مرغی دیسی انڈے استعمال کریں بکرے یا گائے کا تندرست گوشت استعمال کریں تازہ پھلوں کے ساتھ ساتھ باداموں کو ہر صورت میں اپنی غذا کا حصہ بنا ئیں کیونکہ انسانی صحت کا دارومدارعضلات اعصاب غدودوں کے بہتر کام کرنے پر ہے بادام عضلات کو خوب طاقت پہنچاتے ہیں انہیں خشک یا بھگو کر چھلکا اتار کر استعمال کریں ادرک دار چینی لہسن سنا مکی شہد کے قہوہ جات بھی امیون سسٹم کو توانا رکھنے میں اہم کردار ادا کر تے ہیں اِن کو وقفے وقفے سے استعمال کریں جو لوگ مٹن دیسی مرغی کا شوربہ افورڈ نہیں کر سکتے وہ کالے چنے کا خوب استعمال کریں اُس کے شوربے کو متبادل کے طور پر استعمال کریں ماسک کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنالیں سلام گلے ملنے سے مکمل پرہیز کریں اگر ملیں تو فوری خود کو دھولیں یا سینی ٹائزر استعمال کریں ایسی متوازن خوراک استعمال کریں جس سے آپ کا معدہ خراب نہ ہو اگر معد ہ خراب ہوگیا تو خوراک فائدے کی بجائے نقصان دینا شروع کر دے گی جتنی ورزش یا واک آپ کرسکتے ہی وہ ضرور کریں تاکہ جسم کے تمام نظام صحت مندی سے اپنے کام سر انجام دیں۔ اب وہ لوگ جن کو کرونا ہوگیا ہو تو وہ کیا کریں پہلی بات خوف نہ لیں ڈپریشن میں نہ جائیں 98فیصد لوگ پوری دنیا میں صحت مند ہو رہے ہیں آپ بھی ان میں شامل ہو نگے انشاء اللہ پہلا کام خوفزدہ نہیں ہو نا دوسرا ان اذکار کو فوری شروع کریں جو بیماری کو کم کرنے میں معاون ہو تے ہیں۔ یارقیب ُ یا حفیظ 500۔ یاسلام ُ یا مومنُ یا اللہ 500۔یاحیی ُ یا قیوم یا لطیف 500یہ اذکار جن کو کرونا نہیں وہ بھی کریں پانی پر سورہ طارق 11بار سورہ تغابن 11بار روزانہ دم کر کے پیتے رہیں صبح دوپہر شام سورہ رحمٰن کی تلاوت بھی آنکھیں بند کر کے خانہ کعبہ کا تصور کر کے سنتے ہیں۔ جن کو بخار ہو تا ہے ہو ہر پانچ گھنٹے کے بعد پیناڈول دوگولیاں لیں بخار کو 100سے اوپر نہ جانے دیں دیسی مرغی یا کالے چنے کا شورہ دن میں تین بار لیں کیلشیم سی اے سی کی گولی وٹامن ڈی کے ساتھ سربیک زی کو بھی اپنی خوراک کا حصہ بنالیں ان کے علاوہ پہلے تین دن ائیزو مکس 500صبح شام ایک کیپسول لیں تین دن کے بعد دن میں ایک کیپسول لیں اب جن کو کرونا پکڑ لیتا ہے ان کے ساتھ ایک بات بہت پریشان کن ہوتی ہے وہ ہیوی کھانسی اور پھیپھڑوں کی انفیکشن کیونکہ یہ موذی وائرس پھیپھڑوں کو جاکر برباد کر کے انسان کی سانسیں چھین لینے کی کو شش کرتا ہے ایسے مریضوں کو دن میں جب بھی سانس میں مشکل آئے سٹیم لینی چاہیے سٹیمر خریدلیں زیادہ مہنگا نہیں ہے سٹیمر سے آپ کو سانس کی پرابلم میں بہت آسانی ہوگی فوری طور پر کرونا کی صورت میں خود کو گھر والوں سے الگ کرلیں اپنے کا م خود کریں تا کہ آپ کے پیارے کرونا سے محفوظ رہیں۔ کھجور بادام خشک میوہ جات اپنی خوراک میں شامل کریں انشاء اللہ آٹھ دن کے اندر آپ اِس موذی مرض سے نجات پا جائیں گے ٹوٹکوں پر اپنا وقت ضائع بلکل نہ کریں اگر آپ نے ایک ہفتہ ٹوٹکوں میں ضائع کر دیا تو کرونا آپ کے پھیپھڑوں کو برباد کر چکا ہو گا اِس لیے فوری طور پر درج بالا ہدایات پر عمل کریں خدا ئے بزرگ و برتر کے خاص فضل سے آپ انشا ء اللہ کرونا کے مرض سے محفوظ ہو نگے یا نجات پا جائیں گے اللہ تعالی آپ سب کو اِس بلا سے محفوظ رکھے آمین۔

Share
Share
Share