نیتن یاہو کے لئے خطرہ :- مشرف شمسی

Share

نیتن یاہو کے لئے خطرہ

مشرف شمسی

مشرقی وسطیٰ پوری طرح تباہی اور بربادی کی جانب جا رہا ہے ۔غزہ کی جنگ ایک جانب امریکہ و اسرائیل اور دوسری جانب ایران ،روس اور چین کے لیے بقاء کی لڑائی بن گئی ہیں ۔اسرائیل نے ایران کے بڑے کمانڈر اور آنجہانی قاسم سلیمانی کے سب سے نزدیکی ساتھی مساوی کا قتل کر جنگ کے احاطے کو بڑا کر دیا ہے۔ابھی تک اسرائیل جن مقاصد کو لے کر غزہ میں فوجی کارروائی شروع کی تھی اسمیں ایک بھی مقصد کو حاصل نہیں کر پایا ہے جبکہ لڑائی اسّی دنوں کے قریب پہنچ گئی ہے ۔ساتھ ہی اسرائیل غیر متوقع طور پر بڑی جانی نقصان اٹھا رہا ہے۔ اسرائیل مسلسل نہتے فلسطینیوں پر بمباری کر رہا ہے جس میں اب تک 21000 فلسطینی اپنی جان گنوا چکے ہیں ۔مارے جانے والوں میں زیادہ تر عورتیں اور بچے ہیں۔اسرائیل غزہ کو ملبے میں تبدیل کر چکا ہے لیکن اس کے باوجود نہ تو حماس کی جنگی صلاحیت کو کم کر پایا ہے ،نہ ہی حماس کے کسی بڑے رہنماء جو غزہ میں ہیں اسے پکڑ یا قتل کر پایا ہے اور نہ ہی اپنے قید لوگوں کو حماس کے قبضے سے آزاد کرا پایا ہے ۔ سات اکتوبر 2023 کو جب حماس نے اسرائیل پر حملھ کیا تھا تب سے امریکہ اور اسرائیل ایران پر الزام لگا رہا ہے کہ غزہ کے جنگجوؤں کو ایران اسلحہ سازی کر رہا ہے اور اس میں سچائی بھی ہے ۔غزہ پر حملے کے بعد لبنان میں حزب اللہ پوری طرح حملھ آور رخ اختیار کر کے اسرائیل کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے تو بحرِ احمر میں حوثی باغیوں نے اسرائیل کی جانب جانے والی سمندری جہازوں اور اسرائیل کی بندرگاہوں سے نکلنے والی سمندری جہازوں پر حملے شروع کر دیے ہیں ۔بحرِ احمر میں ایک طرح سے اسرائیل کی پوری طرح سے ناکہ بندی ہو گئی ہے ۔اسرائیل اور امریکہ کو معلوم ہے کہ حوثی باغیوں کو ایران کی حمایت حاصل ہے ۔لیکن ایران اب تک بحثیت ریاست اس جنگ میں شامل نہیں ہوا ہے۔حالانکہ عراق اور شام میں امریکہ کے جنگی اڈے پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں ۔ایران کی کوشش رہی ہے کہ اسرائیل کی طرح امریکہ کو بھی پراکسی کے ذریعے نقصان پہنچایا جاتا رہے جبکہ امریکہ اور اسرائیل کی کوشش ہے کہ بطور ریاست ایران کو اس جنگ میں شامل ہونے کے لئے مجبور کیا جائے۔اسلئے اسرائیل نے دمشق میں ایرانی کمانڈر کو مار گرایا ہے۔ایران اپنے کمانڈر کے قتل پر اسرائیل کے خلاف جنگ کا اعلان کرتا ہے تو اسرائیل کو بچانے کے لئے امریکہ اور مغربی یورپ ممالک کی فوجیں اس جنگ میں کود پڑیں گی ۔ایران ایسا نہیں چاہتا ہے ۔ایران کو معلوم ہے کہ اسرائیل غزہ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کرنے کے باوجود ایک اِنچ زمین پر قبضہ نہیں کر پایا ہے اور جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل میں بھی عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے کیونکہ اسرائیل کے اندر حماس اور حزب اللہ مسلسل میزائل اور راکٹ سے حملھ کر رہے ہیں ۔اسلئے اسرائیل بوکھلا کر ایران کے کمانڈر کو مارا ہے۔تاکہ ایران غصّے میں کوئی غلطی کر بیٹھے اور شکست کے دہانے پر پہنچا اسرائیل کو تنکے کا کوئی سہارا مل جائے۔غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام سے پوری دنیا میں اسرائیل پر لعنت ملامت ہو رہی ہے اور اسرائیل چاہ کر بھی اس جنگ کو اور طویل نہیں کھینچ سکتا ہے ۔جنگ بندی کا مطلب ہے اسرائیل کی شکست اور شکست خوردہ اسرائیل کا وجود پھر خطرے میں پڑ جائے گا ۔اسلئے اسرائیل ایسا کچھ کر جانا چاہتا ہے کہ جس سے دنیا اُسے شکست خوردہ نہ کہے۔لیکن اب اسرائیل کے پاس زیادہ دن باقی نہیں بچے ہیں اور اسرائیل کے چاروں جانب گھیرا تنگ ہوتا جا رہا ہے ۔ ایسے میں اسرائیل کے لئے اس جنگ سے باہر نکلنا مشکل ہو رہا ہے اور وزیر اعظم نیتن یاہو پر اندر اور باہر دونوں جانب سے مسلسل دباؤ بڑھتا جا رہا ہے ۔نیتن یاہو حواس باختہ ہے اور اسے سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ وہ آخر کرے تو کیا کرے۔کیوں کہ جنگ بندی ہوتے ہی نیتن یاہو کی کُرسی بھی جائے گی اور اُسے سات اکتوبر کے حملے کے لیے جیل بھی جانا پڑ سکتا ہے ۔ساتھ ہی ایران اور اسکے ملیشیا وزیر اعظم کی کُرسی جانے کے باوجود نیتن یاہو کو ٹارگیٹ کرینگے اس میں کوئی شک نہیں ہے یعنی نیتن یاہو کے جان کے لالے پڑ گئے ہیں ۔
میرا روڈ ، ممبئی
موبائیل 9322674787

Share
Share
Share