میک اپ ۔ ۔ ۔ صرف خواتین کے لیے

Share

میک اپ

خواتین اور میک اپ

فطرت نے عورت کو صنف نازک بنایا ہے اور ان میں جاذبیت اور دلکشی کا عنصر سمودیا ہے ۔خوب سے خوب تر نطر آنا خواتین کا فطری حق ہے۔عموماً یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ اردو گھرانوںکی خواتین کا کسی تقریب میں جانا ہوتووہ خود کو اچھے سے اچھا سنوارنے کی کوشش کرتی ہیں۔
بات اگر گھر میں رہنے کی ہوتو میک اپ کی طرف ان کا دھیان نہیں جاتا۔ اس موقع پر حیدرآباد کے نامور عالم دین مولانا عاقل حسامیؒ کی وہ بات یاد آجاتی ہے کہ’’ ہماری عورتیں جب کسی تقریب میں جاتی ہیں تو بن ٹھن کر جاتی ہیں لیکن گھر میں ’’وہی سر جھاڑ منہ پھاڑ‘‘ ۔ ۔ ۔اسی لیے شوہروں کا زیادہ وقت گھر سے باہر ہی گزرتا ہے۔‘‘
ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ اگر کوئی مرد محض اس لیے خود کو سجا سنوار کر رکھتا ہے کہ نامحرم عورتیں اس کو دیکھیں ‘ اگر کوئی عورت محض اس لیے خود کو سجا سنوار کر رکھتی ہے کہ کوئی نامحرم اسے دیکھے تو یہ دونوں جہنمی ہیں۔
یہ وی ڈیو دیکھیں اور میک اپ کے رموز و اسرار سیکھیں۔

Share
Share
Share