حج کا مختصر وآسان طریقہ : – ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی سنبھلی

Share
ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی

حج کا مختصر وآسان طریقہ

ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی سنبھلی

(تلبیہ: لَبَّیک، اَللّٰہُمَّ لَبَّیک، لَبَّیکَ لَا شَرِیکَ لَکَ لَبَّیک، اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْک لَاشَرِےْکَ لَک)
حج کی تین قسمیں ہیں: (۱) تمتع (۲) قران (۳) افراد، ان اقسام میں سے جونسی قسم چاہیں اختیار کریں البتہ میقات کے اندر رہنے والے لوگ حج افراد کریں
(حج تمتع):
میقات سے صرف عمرہ کا احرام باندھیں، عمرہ کا طواف اور سعی کریں، بال منڈواکر یا کٹواکر احرام اتاردیں، ۷ یا ۸ ذی الحجہ کو حج کا احرام باندھیں، ۸ ذی الحجہ کو تلبیہ پڑھتے ہوئے منی جاکر وہ اعمال کریں جو حج کے چھ ایام میں مذکور ہیں۔

(حج قران):
میقات سے حج اور عمرہ کا ایک ساتھ احرام باندھیں، عمرہ کا طواف اور سعی کریں، احرام ہی کی حالت میں رہیں، چاہیں تو طواف قدوم کرلیں۔ ممنوعات احرام سے بچتے رہیں، ۸ ذی الحجہ کو تلبیہ پڑھتے ہوئے منی جاکر وہ اعمال کریں جو حج کے چھ ایام میں مذکور ہیں۔

(حج افراد):
میقات سے صرف حجکا احرام باندھیں، طواف قدوم (سنت) کریں، احرام ہی کی حالت میں رہیں، ممنوعا ت احرام سے بچتے رہیں، ۸ ذی الحجہ کو تلبیہ پڑھتے ہوئے منی چلے جائیں اور وہ اعمال کریں جو حج کے چھ ایام میں مذکور ہیں۔

حج کے چھ ایام:
حج کا پہلا دن: ۸ ذی الحجہ : آج منی میں قیام کرکے ظہر، عصر ، مغرب، عشاء اور ۹ ذی الحجہ کی نماز فجر ادا کریں۔ منی میں یہ پانچوں نمازیں ادا کرنا اور آج کی رات منی میں گزارنا سنت ہے، لہذا اگر کسی وجہ سے منی پہنچنے میں کچھ تاخیر ہوجائے یا منی نہ پہنچ سکیں تو کوئی دم وغیرہ لازم نہیں، لیکن قصداً ایسا نہ کریں۔

حج کا دوسرا دن:
۹ ذی الحجہ : آج صبح تلبیہ پڑھتے ہوئے منی سے عرفات کے لئے روانہ ہوجائیں۔ عرفات پہونچ کرظہر اور عصر کی نمازیں وہاں اداکریں۔ غروب آفتاب تک قبلہ رخ کھڑے ہوکر خوب دعائیں کریں۔ غروب آفتاب کے بعدتلبیہ پڑھتے ہوئے عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوجائیں۔ مزدلفہ پہونچ کر مغرب اور عشاء کی نمازیں عشاء کے وقت میں ادا کریں۔ رات مزدلفہ میں گزاریں، البتہ خواتین اور معذور لوگ آدھی رات کے بعد مزدلفہ سے منی جاسکتے ہیں۔

حج کا تیسرا دن:
۱۰ ذی الحجہ: مزدلفہ میں نماز فجر ادا کرکے دعائیں کریں۔ طلوع آفتاب سے قبل منی کے لئے روانہ ہوجائیں۔ کنکریاں بھی اٹھالیں۔ منی پہونچ کر بڑے اور آخری جمرہ پر ۷ کنکریاں ماریں۔ تلبیہ پڑھنا بند کردیں۔ قربانی کریں۔ بال منڈوائیں یا کٹوائیں۔ احرام اتاردیں۔ طواف زیارت یعنی حج کا طواف اور حج کی سعی کریں۔ (قربانی، بال کٹوانے، طواف زیارت اور حج کی سعی کو ۱۲ ذی االحجہ کی مغرب تک مؤخر کرسکتے ہیں)۔

حج کا چوتھا اور پانچواں دن:
۱۱ و ۱۲ ذی الحجہ: منی میں قیام کرکے تینوں جمرات پر زوال کے بعد سات سات کنکریاں ماریں۔ قربانی، طواف زیارت اور حج کی سعی ۱۰ ذی الحجہ کو نہیں کرسکے تو ۱۱ یا ۱۲ ذی الحجہ کو بھی دن ورات میں کسی وقت کر سکتے ہیں۔ ۱۲ ذی الحجہ کو کنکریاں مارنے کے بعد منی سے جاسکتے ہیں۔
حج کا چھٹا دن: ۱۳ ذی الحجہ: اگر آپ ۱۲ ذی الحجہ کو منی سے روانہ نہیں ہوئے توتینوں جمرات پر زوال کے بعدکنکریاں ماریں۔
حج کے فرائض وواجبات وممنوعات احرام
حج کے فرائض:
احرام ۔ وقوف عرفہ ۔ طواف زیارت کرنا۔ بعض علماء نے سعی کو بھی حج کے فرائض میں شمار کیا ہے۔
حج کے واجبات: میقات سے احرام کے بغیر نہ گذرنا ۔ عرفہ کے دن غروب آفتاب تک میدان عرفات میں رہنا ۔ مزدلفہ میں وقوف کرنا ۔ جمرات کو کنکریاں مارنا ۔ قربانی کرنا (حج افراد میں واجب نہیں) ۔ سر کے بال منڈوانا یا کٹوانا۔ سعی کرنا ۔ طواف وداع کرنا ۔ حج کے فرائض میں سے اگر کوئی ایک فرض چھوٹ جائے تو حج صحیح نہیں ہوگا جس کی تلافی دم سے بھی ممکن نہیں۔ اگر واجبات میں سے کوئی ایک واجب چھوٹ جائے تو حج صحیح ہوجائے گا مگر دم لازم ہوگا۔
ممنوعات احرام:

خوشبو استعمال کرنا۔ ناخن کاٹنا ۔ جسم سے بال دور کرنا ۔ میاں بیوی والے خاص تعلقات۔ چہرہ کا ڈھانکنا۔ سلے ہوئے کپڑے پہننا (صرف مردوں کے لئے)۔ سر کو ڈھانکنا (صرف مردوں کے لئے)۔ ۔۔ میقات سے باہر رہنے والے حضرات واپسی کے وقت طواف وداع ضرور کریں۔
(www.najeebqasmi.com)

Share
Share
Share