آفات سے محفوظ رہنے کے لیے جامع منصوبہ بندی وقت کا اہم تقاضہ :- مانو میں قومی سمینار

Share


آفات سے محفوظ رہنے کے لیے جامع منصوبہ بندی
اور تیاری کی ضرورت وقت کا اہم تقاضہ

شعبہ نظم و نسق عامہ مانو میں قومی سمینار سے
ڈاکٹر موہن کندا اور پروفیسر رحمت اللہ کا خطاب

حیدرآباد(راست) آفات سے محفوظ رہنے کے لیے حکومت اور معاشرے دونوں کی جانب سے جامع منصوبہ بندی اور تیاری وقت کا اہم اور اولین تقاضہ ہے قدرتی آفات اور تباہی کے واقعات کی صورت میں احتیاط اور تدارک کے اقدامات سے متعلق عوام میں عام بیداری بھی ایک اہم ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار پروفیسر وی ایس پرساد سابق وائس چانسلر ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر اوپن یونیورسٹی وسابق ڈائرکٹر NAACنے آج شعبہ نظم ونسق عامہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں منعقد دوروزہ قومی سمینار بعنوان ’’ہندوستان میں آفات سماوی کا انتظامیہ‘‘ نے اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی آفات سے کبھی بھی معمولی اطلاع وجانکاری بھی کسی ناخوشگوار واقعہ کے برے نتائج کو ختم کرنے اور کم کرنے کا سبب بنتی ہے۔ عصر حاضر میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی اہمیت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے حکومت ہند بھی آفات کے انتظامیہ سے متعلق اہم اقدامات کو روبعمل لارہی ہے ۔اس سمینار کا کلیدی خطبہ ڈاکٹر موہن کندا آئی اے ایس ،سابق چیف سکریٹی حکومت آندھراپردیش اور سابق رکن نیشنل ڈسزاسٹر مینجمنٹ اٹھاریٹی نے اپنے خطاب میں کہاکہ آفات سماوی ہندستان کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک میں بھی واقع پذیر ہوتی ہیں امریکہ میں آفات سماوی سے متعلق پیش گوئی کی جاتی ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے منظم انداز مءں راحت اور بچاو کے اقدامات کو جلد از جلدروبعمل لایا جاتا ہے ۔ضرورت ہے کہ ہندوستان میں عصری ٹکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے آفات سماوی کے انتظامیہ کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ آفات کی بھی دو قسمیں ہوتی ہیں ایک قدرتی آفات اور دوسرا انسانوں کے جانب سے پیدا کردہ آفات ۔عصر حاضر میں آفات سماوی سے متعلق تیاری کرتے ہوئے اس سے متعلق شعور بیدار کا کام انجام دیا جائے ،انہوں ہندوستان میں آفات سماوی کے انتظامیہ سے متعلق اعداد و شمار کے ذریعے معلومات فراہم کی ۔قبل ازیں پروفیسر رحمت اللہ سمینار ڈائرکٹر و ڈین سٹلائیٹ کیمپس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترقیاتی ممالک میں آفات سماوی کے انتظامیہ پر خصوصی طورپر توجہ مرکوز کرتے ہوئے راحت اور بچاؤ کاری کے لیے تیاری کا کا م انجام دیا جارہا ہےَ ڈیزاسٹر مینجمنٹ (DM)جسے ڈیزاسٹرریسپانس مینجمنٹ (DRM)بھی کہاجاتا ہے ایک ایسا شعبہ ہے جس میں قدرتی یا انسان سے پیدا سانحات کے وقت سماج کی دوبارہ تعمیر ‘تیاری ‘وارننگ اورمدد کااحاطہ ہوتا ہے۔یہ ایک متواتر عمل ہے جس کے ذریعہ تمام انفرادی گروپس اورسماج حکومت کی پہل کے ساتھ تباہی کے نتائج اوراثرات کوکم کرنے کے لئے کوشش کرتے ہیں اوران سے نمٹتے ہیں اس موضوع کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے سمینار کے لیے اس کا انتخاب کیا گیا ہے ۔مہمان اعزازی ڈاکٹر ایم اے سکندر رجسٹرار مانو نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالمیانہ کے اس دور میں آفات سماوی کا انتظامیہ ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے جس پر دنیا کے تقریباََ ممالک سنجیدہ ہیں اس سلسلہ میں عالمی سطح پر تحقیق کا کام اعلی پیمانہ پر جاری ہے جس کے نتیجہ میں بین الاقوامی اور قومی سطح پر جامعات میں ڈپلومہ اور ڈگری و پی جی کالج پر بطور کورس پڑھایا جارہا ہے۔ مانو کے شعبہ نظم ونسق عامہ میں بھی یہ کورسس شامل کیا گیا ہے ۔جس سے متعلق طلبہ کو آگہی فراہم کی جارہی ہے ۔قبل ازیں اس پروگرام کا آغازاسد الرحمن طالب علم کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ڈاکٹر کنیز زہرہ صدر شعبہ نظم ونسق عامہ مانو نے افتتاحی خطبہ پیش کیا اور افتتاحی سیشن کی نظامت حسن خوبی کے ساتھ انجام دی ۔اس سمینار میں ساونیئر کا رسم اجرأ مہمانوں کے ہاتھوں انجام دیا گیا ساتھ ہی ڈاکٹر عبدالقیوم اسوسیٹ پروفیسر کی تازہ تصنیف ہندوستان کا نظم ونسق کی رسم اجرا بھی انجام دی گئی ۔اس پروگرام کا اختتام ڈاکٹر سید نجی اللہ اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ نظم ونسق عامہ کے شکریہ پر عمل میں آیا۔ اس موقع پر معززمہمانوں کے علاوہ ملک کے مختلف مقامات سے آئے ہوئے مندوبین ،اساتذ، ریسرچ اسکالراور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

Share
Share
Share