ادارہ ادب اسلامی ہند کا تعارف مارہشس تک پہنچ گیا :- محمد شریف

Share


ادارہ ادب اسلامی ہند کا تعارف مارہشس تک پہنچ گیا
ہر تعمیری ادب اسلامی ادب کے احاطے میں داخل ہے : خان حسنین عاقب

محمد شریف
پونہ

مہاراشٹر میں سرکاری طور پر درسی کتابیں تیار کرنے والے ادارے بال بھارتی، پونہ میں گزشتہ دنوں ماریشس کے دو رکنی وفد کی آمد پر ایک باوقار تقریب بال بھارتی کے شیواجی مہاراج ہال میں منعقد کی گئی.

یہ وفد ماریشس کے مہاتما گاندھی انسٹیٹیوٹ کے پروفیسر ڈاکٹر آصف علی محمود اور اردو کی ریسرچ اسکالر مِس تاشیانہ بی بی حشمت علی پر مشتمل تھا. تقریب میں بطور مہمانان خصوصی اسٹیج پر ادارہ بال بھارتی کے افسرِ خصوصی برائے اردو جناب خان نوید الحق صاحب، بال بھارتی لسانی کمیٹی کے ارکان مشمول معروف نقاد و ماہر لسانیات سلیم شہزاد صاحب، معروف نقاد و محقق جناب ڈاکٹر سید صفدر، مشہور انشائیہ نگار جناب ڈاکٹر اسداللہ، جناب احمد اقبال اور ڈاکٹر قمر شریف صاحبہ، ماہنامہ گل بوٹے، ممبئی کے مدیر جناب فاروق سید، موجود تھے. اس تقریب کے دوران معروف شاعر، ادیب، محقق و مترجم جناب خان حسنین عاقب (رکن مجلسِ ادارت ادارہ بال بھارتی پونہ) نے وفد کے سامنے ادارہ ادب اسلامی ہند کا تفصیلی تعارف پیش کیا. انہوں نے ادارہ ادب اسلامی ہند کے قیام کی تاریخ اور پس منظر سے وفد کے اراکین اور دیگر حاضرین کو واقف کروایا اور ادارے کے قیام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ
"ادب کا بنیادی مقصد معاشرے کی تعمیر ہوتا ہے اور اسلام بھی ہر معاشرے کو تعمیری رخ پر تشکیل دینا چاہتا ہے اس لیے ہر تعمیری ادب اسلامی ادب کے احاطے میں داخل ہے.”
خان حسنین عاقب نے ادارہ ادب اسلامی ہند کے ترجمان ماہنامہ پیشرفت کے شمارے اور اس کے مشمولات پر گفتگو کی تو پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے اعتراف کیا کہ ماہنامہ پیشرفت کا آن لائن ایڈیشن ان کی نظروں سے گزرا ہے لیکن اس کی تفصیل سے وہ عدم واقف رہے ہیں. انہوں نے عزم کیا کہ اب وہ پیشرفت کا باقاعدہ مطالعہ کریں گے. پروفیسر ڈاکٹر آصف علی محمود نے کہا کہ انہیں بہت خوشی ہوئی یہ دیکھ کر کہ مہاراشٹر میں اردو ادب کی ترویج کا خاص خیال رکھا جارہا ہے اور عصری ادب کے فروغ میں مہاراشٹر کا مقام بہت آ گے ہے.
تاشیانہ بی بی نے جو علامہ اقبال پر اپنی تحقیق مکمل کررہی ہیں، کہا کہ تعمیری ادب کے فروغ کے لئے ادارہ ادب اسلامی ہند کی کوششوں کے بارے میں جان کر انہیں حیرت بھی ہورہی ہے اور خوشی بھی. جناب خان نوید الحق صاحب نے اپنی گفتگو کے دوران کہا کہ سماج کے لیے مفید ادب کبھی بھی تخریبی نہیں ہوسکتا اور ہر تعمیری ادب اسلامی ادب کا حصہ ہوسکتا ہے. تقریب کے اختتام پر محسن ساحل نے ادارہ ادب اسلامی کی جانب سے مہمانانِ خصوصی ، وفد کے ارکان اور سامعین کا شکریہ ادا کیا.
اس موقعے پر جناب خان حسنین عاقب نے ادارہ ادب اسلامی مہاراشٹر کی جانب سے وفد کے دونوں ارکان کو ایک پر خلوص تحفہ پیش کیا جسے دونوں نے نہایت خوشی اور احساس تشکر کے ساتھ قبول کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس تحفے کو ماریشس میں ادارہ ادب اسلامی ہند کے تعارف کی خاطر استعمال کریں گے. .
اس تقریب کے شرکا میں بال بھارتی مجلس مطالعات کے ارکان وجاہت عبدالستار، یاسین اعظمی، ریحان کوثر، ڈاکٹر محمد شرف الدین، ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی، شمیم مومن، کے علاوہ مہاراشٹر بھر سے اساتذہ اور تعلیمی شعبے کے نمائندہ افراد شریک تھے.

Share
Share
Share