انجیرFIG:ایک نعمت@ڈاکٹرمنورفاطمہ افضل

Share

fig-انجیر

 fig-انجیر

انجیرFIG: ایک نعمت

ڈاکٹرمنورفاطمہ افضل
ایم۔ڈی (گائناکولجسٹ)
انعم فرٹیلٹی کلینک‘ملک پیٹ قدیم‘حیدرآباد

انجیر میٹھا اورذائقے دار پھل ہے جسے زمانۂ قدیم سے ہی انسان استعمال کرتے آرہے ہیں۔قدرتی طور پر انجیر میں صحتِ انسانی کی ضامن phyto nutrients,anti-oxidants اور وٹامنس پائے جاتے ہیں۔تازے پھل کی بہ نسبت سکھائے گئے انجیر میں وٹامنس اور minerals کی مقدار بہت زیادہ پائی جاتی ہے ۔
انجیر کا پیڑ چھوٹا ‘ پت جھڑ نما ہوتا ہے۔ترکستان ‘شمالی ہندوستان کے وسطی علاقے میں اس کی پیداوار ہوتی ہے۔قدیم زمانے سے لوگ اسے پسند کرتے آئے ہیں۔سب سے پہلےگریس کے باشندوں نے اسے caria miner کے ایک مقام سےحاصل کیا اسی لئے اسکا نام کریکا پڑا ہے۔روم کے لوگ اسے خوش حالی کی علامت سمجھتے تھے۔قرآن مجید میں بھی اس پھل کا ذکر موجود ہے۔تجارتی نقطہ نظر سے یہ ایک منفعت بخش پھل ہے جس کی پیداواراسپین‘ USA‘الجیریا‘اٹلی‘ ترکی‘ پرتگال ‘ گریس اور مشرقی ممالک میں کی جاتی ہے۔

ہر طرح کی مٹی میں یہ پیڑ پنپتا ہے اور تین سال میں یہ پھل دینے لگتا ہے۔ایک صحت مند اور پرانا پیڑ اوسطاً 400 پھل دیتا ہے ۔سال بھر میں اسے کھاد کی ضرروت نہیں ہوتی تب بھی یہ سال میں دو بار فصل دیتا ہے ۔
جنوری اور فروری کے مہینے میں اس کی اچھی فصل کے لئے ہر سال بیس سے تیس سیر گوبر کی کھاد دینا ٹھیک رہتا ہے۔نئے پودے کٹنگ سے ہوتے ہیں ۔ ہرسال بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے پھر اسے پندرہ فِٹ کی دوری پر لگایا جاتا ہے۔ہر سال hybernation میں اس کی کٹنگ کی جاتی ہے۔کیوں کہ نئی شاخوں پر ہی پھل لگتے ہیں ۔انجیر بہت جلد سڑ جاتا ہے ۔اسی لئے اسے ایسے ممالک جہاں اس کی پیداوار نہیں ہوتی خشک کرکے بھیجا جاتا ہے ۔
انجیر کی چار قسمیں ہیں:
۱۔کریپری‘ یہ انجیر کی سب سے پرانی قسم ہے ‘ جس سے اور انجیر بنے
۲۔اِسنائنی
۳۔سفید سین پیدر
۴۔عام دستیاب انجیر
معمولی انجیر رنگ میں لال ‘ کالا ’ سفید اور پیلے قسم کا ہوتا ہے۔بچوں ‘ بوڑھوں اور حاملہ خواتین کے لئے انجیر ایک تغذیہ بخش خوراک ہے۔
تازہ انجیر میں کیلوریز کم ہوتی ہیں۔سو گرام تازہ انجیر میں 74 کیلوریز‘ soluble dietary fibre ‘minerals’vitamins’pigment anti-oxidantsکی خاطر خواہ مقدار پائی جاتی ہے۔
anti-oxidant vitamin جیسے A’E’ اور K اور ان کے phyto-chemical compoundsخون میں موجود مضرِ صحت free radicals کی صفائی کرکے کینسر‘ذیابیطس‘انفیکشن اور degenerative diseases سے بچاؤ کرتے ہیں۔تازہ انجیر میں خاص کر black mission میں خاطر خواہ مقدار میں poly-phenolic flavoniod anti-oxidants جیسے carotenes’lutein’tannin”chlorogenic acid پائے جاتے ہیں۔حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اس میں موجود chlorogenic acid خون میں شکر کی مقدار کم کرتا ہے جس سے type-2 diabetes کو کنٹرول کرنے آسان ہوجاتا ہے۔
خشک شدہ انجیر میں تازہ کی بہ نسبت زیادہ اعلٰی قسم کے وٹامنس‘minerals n anti-oxidants پائے جاتے ہیں۔سو گرام خشک انجیر سے 249 calories حاصل ہوتی ہیں۔vitamin B-complex جیسے niacin,pyridoxin,folates n pantotheniv acid پائی جاتی ہیں جو carbohydrates,fats n protein metabolism میں مددگار ہوتے ہیں۔خشک انجیر میں وافر مقدار میں calcium,copper,pottassium,manganese,iron,selenium n zincپائے جاتے ہیں۔سو گرام انجیر میں pottassium 680 mg., calcium 162 mg., iron 2.03 mg.پایا جاتا ہے۔pottassium کی موجودگی کی وجہ سے heart rate n high blood pressure کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔اور poly-phenol anti-oxidants کی موجودگی کی وجہ سے خون کی شریانوں کی سختی می کمی واقع ہوتی ہے۔copper n iron خون کی پیدائش کا بہترین ذریعہ ہیں۔انجیر میں موجود omega-3 n omega -6 fatty acids n phytosterol compounds خون میں موجود کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں اور خون کی شریانوں کی قدرتی لچک بحال رکھتے ہیں۔
آدھا کپ خشک انجیر میںcalcium 121 mg., magnesium 50 mg., pottassium 506 mg., iron 1.5 mg. موجود ہوتا ہے۔
انجیر کے پتوں اور خام انجیر سے سفید دودھ جیسا مادہ خارج ہوتا ہے جس کے جلد پر لگنے سے جلن ہوتی ہے۔اگر اسے چھوڑ دیا جائے تو بدن کے کھلے اعضاء میں الرجی ہوجاتی ہے۔بعضوں کو انجیر کے استعمال سے الرجی ہوجاتی ہے ۔ایسے اشخاص کو انجیر کے استعمال سےاحتیاط لازم ہے ۔
مارچ 2012 کی ایک تحقیقی رپورٹ میں انجیر کے پتوں کو امراضِ گردہ میں مفید اور کولیسٹرول کی مقدار کو گھٹانے کی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں ۔تنفس کے امراض‘بھوک نہ لگنا ‘ضعفِ جگر‘ قبض‘خون کی خرابیاں‘ چیچک کی گرمی‘ نکسیر وغیرہ میں انجیر بہت ہی مفید ہے۔
گویا انجیراللہ تعالیٰ کی ایک بڑی نعمت ہے۔
Article: Dr Munawer Fatima Afzal
Anam Fertility Clinic , Near Water Tank
Old Malakpet , Hyderabad-500036
www.anamclinic.in

Share
Share
Share