سرسیّد کے افکارکی عصری معنویت -ڈاکٹرعقیل ہاشمی کا لکچر

Share
ڈاکٹر عقیل ہاشمی
ڈاکٹر عقیل ہاشمی

سرسید کے افکار کی

شعبۂ اردو مانو،میں خصوصی لکچر سیریز

’’سر سیّد کے افکار کی عصری معنویت ‘‘ پرڈاکٹرعقیل ہاشمی کا لکچر

حیدرآباد ۔شعبۂ اردو، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ،میں آزاد ڈسکورس فورم کے تحت آج خصوصی لکچر سیریز کے تحت ’’سر سیّد کے افکار کی عصری معنویت ‘‘ کے موضوع پر ڈاکٹرعقیل ہاشمی ،سابق صدر شعبۂ اردو، نے نہایت پر مغز لکچر دیا،جس سے تمام طلبا و ریسرچ اسکالر مستفید ہوئے۔پروفیسر عقیل ہاشمی صاحب نے سب سے پہلے اٹّھارہ سو ستّاون کے حالات کا بڑی گیرائی و گہرائی کے ساتھ تجزیہ کیا ،پھر اس کے سیاق میں سر سید کے افکار کا تعینِ قدر کیا نیز سرسید تحریک کو سیاسی، سماجی ،ثقافتی اور ادبی قرار دیتے ہوئے ان کے کار ناموں پرتفصیلی روشنی ڈالی، جس کی عہدِ حاضر میں بھی بڑی معنویت ہے۔ علاوہ ازیں سر سید کی تصنیف آثارالصنادید پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سرسید نے دہلی کی تاریخی عما رتوں کا مطالعہ اور مشاہدہ کرکے یہ کتاب لکھی ۔ڈاکٹرعقیل ہاشمی نے مزید کہا کہ سر سید جدید نثرکے بانی ہیں، جس کی آج بھی بڑی معنویت ہے اور وہی زبا ن آج بھی رائج ہے۔

لکچر کے بعد طلبا اور ریسرچ اسکالروں نے سوالات کیے ،جن کا انھوں نے اطمینان بخش جواب دیا۔نیز طلبا کی مستعدی کی ستائش اور حوصلہ ا فزائی بھی کی۔آزاد ڈسکورس فورم کے تحت ہونے وا لے اس لکچر سیریز کے تیسرے دن پروفیسر عقیل ہاشمی صاحب کا تعارف پی ایچ-ڈی ریسرچ اسکالر بدر سلطانہ نے پیش کیا۔پروگرام میں صدرِ شعبہ ڈاکٹرابوالکلام ،پروفیسرخالد سعید اورپروفیسرنسیم الدین فریس کےعلاوہ ڈاکٹر شمس الہدی،ڈاکٹر مسرّت جہاں،ڈاکٹر بی بی رضا خاتون اور جناب مصباح الانظر موجود تھے۔ایم-فل ریسرچ اسکالر صادق اقبال نے مہمان اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

Share
Share
Share