شیطان کی نیکی

Share

شیطان

شیطان کی نیکی

کہتے ہیں کہ ایک شخص صبح سویرے اُٹھا، صاف کپڑے پہنے اور مسجد کی طرف ہولیا تاکہ فجرکی نمازباجماعت ادا کرنے کی سعادت حاصل کرے۔ راستے میں ٹھوکرلگی اور گر پڑا، کپڑے کیچڑ سے بھر گئے وہ واپس گھر آیا، لباس بدل کرپھر مسجد کی طرف روانہ ہوا۔ پھر ٹھیک اُسی مقام پر ٹھوکر لگی اور گرپڑا ۔پھر ایک بار گھرآ کرلباس بدلا اور پھر مسجد کی طرف روانہ ہولیا-

جب تیسری مرتبہ اُس مقام پرپہنچا تو وہ کیا دیکھتا ھے کہ ایک شخص چراغ ہاتھ میں لے کھڑا ہے اور اُس اپنے پیچھے پیچھے چلنے کو کہہ رہا ہے وہ شخص اُسے مسجد کے دروازے تک لے آیا- پہلے شخص نے اُس سے کہا کہ آپ بھی آ کر نماز پڑھ لیں، لیکن وہ چراغ ھاتھ میں تھامے کھڑا رہا اور مسجد کے اندر داخل نہیں ھوا۔ دو تین بار انکار کے بعد اُس نے پوچھا: "آپ مسجد میں آ کر نماز کیوں نہیں پڑھ لیتے…؟”
.دوسرے شخص نے جواب دیا؛ "اِس لئے کہ میں ابلیس ھوں۔” پہلے شخص کی انتہا نہ رھی جب اُس نے یہ سنا۔ شیطان نے اپنی بات جاری رکھی-
"یہ میں ہی تھا جس نے تم کو زمین پر گرایا تھا۔ جب تم نے گھر جا کر لباس تبدیل کئے اور دوبارہ مسجد کی سمت روانہ ہوئے تو اللہ نے تمہارے سارے گناہ بخش دیئے۔ جب میں نے دوسری مرتبہ تم کو گرایا اور تم پھر لباس پہن کے مسجد کی طرف پھر جانے لگے تو اللہ نے تمہارے سارے خاندان کے گناہ بخش دئیے۔ میں تو ڈر گیا کہ اگر اب کے تمہیں گرایا اور تم پھر سے لباس بدل کر مسجد کی طرف چلے تو کہیں اللہ آپ کے سارے گاؤں کے باشندوں کے گناہ نہ بخش دے، اِسی لئے میں مسجد تک خود تمہیں پہنچانے آیا ھوں۔”

Share
Share
Share