اور غالب کا ذوق پر پھبتی کسنا لیکن کلام غالب پر ذوق کا داد دینا ۔۲۱

Share

رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ ہی سے نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے

Share
Share
Share