غیر مسلم شاعروں کا نعتیہ کلام :- ڈاکٹر اظھار احمد گلزار – تبصرہ : الیاس گھمن

Share
ڈاکٹر اظھار احمد گلزار

سارا عالم ہے منور آپ ﷺ کے انوار سے
( غیر مسلم شاعروں کا نعتیہ کلام )

تحقیق و تدوین : ڈاکٹر اظھار احمد گلزار
تبصرہ : الیاس گھمن

نعت شریف شعرو ادب کی وہ پاکیزہ صنف ہے جس میں حضور سید المرسلین خاتم النبیین،حضرت رسول اکرم کی تعریف و توصیف کا بیان ہوتا ہے ، یہ وہ صنف سخن ہے جس کا سلسلہ ازل سے جاری ہوا اور ابد تک برابر جاری رہے گا،

یوں تو نعت کے لیے کسی موضوع اور کسی مضمون کی قید نہیں۔سیرت طیبہ کا ہر پہلو نعت کا عنوان ہے مگر ایک اعلی پائے کی نعت کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ عشق رسول ، شان رسول ،حب رسول ، آداب رسول اور احترام رسول صل اللہ‎ علیہ وآلہ وسلم کی آئینہ دار ہو ، حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ‎ عنه جو ایک محترم صحابی رسول صل اللہ‎ علیہ وآلہ وسلم ہیں ،نعت گوئی میں امامت کا درجہ رکھتے ہیں۔آپ کے نعتیہ قصائد اسلامی ادب کا ایک بیش قیمت اثاثہ ہیں۔آپ کے بعد نعت گو شاعروں کا ایک لا متناہی سلسلہ شروع ہوتا ہے جو اپنے اپنے دور میں یہ مقدس فریضہ سر انجام دیتا رہا۔ہر مسلمان شاعر نے جزو ایمان سمجھتے ہوۓ اس صنف سخن کو اپنایا ۔اس کے ساتھ ہی غیر مسلم شعرا کی ایک کثیر تعداد نے بھی پیغبر اعظم و آخر حضور پرنور صل اللہ‎ علیہ وآلہ وسلم کے حضور عقیدت و محبّت کے بھر پور پھول نچھاور کیے۔ان غیر مسلم شعرا کے ہاں بھی جوش و جذبے اور خلوص و الفت کی وہ فراوانی ہے کہ ان کی نعت کا مطالعہ کرتے ہوۓ دل و دماغ متاثر ہوۓ بغیر نہیں رہ سکتا ۔۔*سارا عالم ہے منور آپ کے انوار سے* کو ہمارے محترم دوست ، محقق ،افسانہ نگار ،سیرت نگاراور صف اول کے شاعر و ادیب ڈاکٹر اظہار احمد گلزار نے جو کہ متعدد ادبی اور مذہبی کتب کے مصنف ہیں، نے بڑی محنت ، جانفشانی و جاں سپاری کے جذبے سے سرشار ہو کر غیر مسلم شعرا کے ان بکھرے ہوۓ نعتیہ پھولوں کو یکجا کر کے ایک خوبصورت ایمان افروز گلدستہ تیار کر کے جان نثاران نعت کے قلوب و اذہان کی راحت و انبساط کا سامان بہم پہنچایا ہے۔” سارا عالم ہے منور آپ کے انوار سے” کے سلسلے میں محقق نے اپنی محنت نہیں بلکہ محبّت پیش کی ہے۔ نبی آخر الزماں صل اللہ‎ علیہ وآلہ وسلم کے عشق و مستی میں ڈوب کر لکھی ہوئی وجد آفرین یہ نعتیں ایسی ہیں کہ پلکوں کی منڈیروں پرآنسوؤں کے چراغ جلاتی ہیں ، عقیدتوں کے دیپ روشن کرتی ہیں ۔الفاظ کے حسن و ارتباط سے رنگ و نور کا ایسا سماں پیدا ہوتا ہے کہ جسم میں کپکپی طاری ہو جاتی ہے۔اس تالیف میں انھوں نے ہندو ، سکھ اور عیسائی نعت گو شاعروں کی نعتوں کا گلدستہ سجایا ہے۔۔یوں تو اس موضوع پر پہلے بھی کام ہو چکا ہے مگر ڈاکٹر اظہار احمد گلزار کی یہ تالیف لطیف میرے نزدیک ایک جداگانہ اور منفرد کاوش ہے ۔جس پر میں ڈاکٹر اظہار احمد گلزار کو ہدیہ تہنیت پیش کرتے ہوۓ ان کے عشق و محبّت رسول صل اللہ‎ علیہ وآلہ وسلم کی افزائش کے لیے دل کی گہرایوں سے دعاگو ہوں۔
جس ہندو شاعر پروفیسر ساحر ہوشیار پوری کے شعر کے مصرعہ پر اس کتاب کا نام رکھا گیا ہے ، اسی کے چند اشعار نذر قارئین پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں

ہے زمانے بھر میں شہرہ اب میرے اشعار کا
ذکر ہے ان میں جناب احمد مختار کا
اک زمانہ تک رہا ہے مجھ کو بھی تعظیم سے
ہے مری آنکھوں میں جلوہ سید ابرار کا
سارا عالم ہے منور آپ کے انوار سے
سارا عالم آئینہ ہے آپ کے انوار کا
ہے فرشتوں کو تمنا ، اس کی دربانی کریں
کس قدر اونچا ہے رتبہ آپ کے دربار کا
(صل اللہ‎ علیہ وآلہ وسلم )

"سارا عالم ہے منور آپ کے نام سے”
غیر مسلم شعرا کے کلام پر ڈاکٹر اظہار احمد گلزار کا تحقیق و تدوین کے سلسلے میں مستحسن کام ہے ۔۔۔۔فیصل آباد سے متعلق ڈاکٹر اظہار احمد گلزار وطن عزیز کے ایک ایسے شاعر ، ادیب ، افسانہ نگار ،سیرت نگار اور محقق و نقاد ہیں ، جن کی متعدد کتب زیور طبع سے آراستہ ہو کو عوام و خواص سے مقبویت کی سند حاصل۔ کر چکی ہیں ۔۔مذکورہ کتاب ” سارا عالم ہے منور آپ کے انوار سے” کی اشاعت 25/ فروری 2009 کو حق پبلی کیشنز ، چیٹر جی روڈ ، اردو بازار لاہور کے زیر اہتمام ہوئی ۔۔388 صفحات پر محیط اس کتاب کا "انتساب” صاحب کتاب نے اپنے والد گرامی رانا محمّد گلزار خاں کپور تھلوی کے نام منسوب کیا ہے ۔۔اس کتاب میں ہندو نعت گو شعرا کی 338 نعتیں شامل ہیں جبکہ سکھ نعت گو شعرا کی 22 اور عیسائی نعت گو شعرا کی صرف تین نعتیں شامل کی گئیں ہیں ۔۔۔
کتاب کا مقدمہ اظہار تشکر کے عنوان سے ڈاکٹر اظہار احمد گلزار نے گیارہ صفحات پر محیط خود لکھا ہے ۔۔ جس میں محقق نے بہت عرق ریزی اور فنی و فکری تقاضوں کو پورا کرتے ہوۓ قابل ذکر شعرا کے اشعار کا بھر پور تنقیدی و تحقیقی جایزہ لیا ہے کہ ان کے فن تحقیق کو داد دینا پڑتی ہے ۔۔۔۔۔
اس تاریخ ساز کتاب کا دیباچہ ممتاز اسکالر ، روحانی خطیب اور ماہر لسانیات پروفیسر مفتی عبد الرؤف خان مرحوم نے بہت تفصیل سے لکھا ہے ۔ ۔جبکہ کتاب پر فیصل آباد کے ممتاز ادیب ، نقاد اور صدارتی ایوارڈ یافتہ سیرت نگار ڈاکٹر عبد الشکور ساجد انصاری نے چار صفحات پر مشتمل تقریظ لکھی ہے ۔۔۔۔۔۔ معروف نعت گو شاعر پروفیسر ریاض احمد قادری اور جناب محمّد عامر گلزار نے اردو میں جبکہ پروفیسر قمر الزمان قمر قادری نے انگریزی میں اپنے ااپنے تاثرات قلمبند کیے ہیں اور اس کتاب کو ” غیر مسلم نعت گو شعرا کے حوالے سے ایک مستند اور جامع کتاب قرار دیا ہے ۔۔۔
پروفیسر مفتی عبد الرؤف خان کے مطابق "سارا عالم ہے منور آپ کے انوار سے ” ڈاکٹر اظہار احمد گلزار کی ایک اور منفرد تصنیف ہے ،جس میں آپ نے غیر مسلم شعرا کا نعتیہ کلام یکجا کر کے شایع کرنے کی سعادت حاصل کی ہے ۔۔یوں تو اس عنوان کے تحت بھی کئی مجموعے منظر عام پر آ چکے ہیں مگر ” سارا عالم ہے منور آپ کے انوار سے”اپنی ضخامت اور معنویت کے اعتبار سے سب سے ممتاز ہے ، اس میں مرتب نے انتہائی جانفشانی سے کام لیتے ہوۓ غیر مسلم شعرا کے بکھرے ہوۓ نعتیہ کلام کو یکجا کر کے قلب و نظر کی روشنی کا سامان بہم پہنچایا ہے””۔۔
صدارتی ایوارڈ یافتہ سیرت نگار ڈاکٹر عبد الشکور ساجد انصاری اس کتاب پر اپنی لکھی تقریظ میں رقم طراز ہیں کہ
” غیر مسلم شعرا کا نعت کہنا بہت خوش آئند اور متاثر کن فعل ہے کہ مسلمان جب ان کی لکھی نعتیں سنتے ہیں تو حیران اور متعجب ہوتے ہیں اور اپنے اندر جذبہ عشق رسول صل اللہ‎ علیہ وآلہ وسلم مزید بڑھانے کے لیے کوشاں و سر گرم ہو جاتے ہیں ۔تاہم ماضی قریب کے غیر مسلم شعرا کا کلام یکجا کر کے اسے احسن انداز سے پیش کرنے کی سعادت نامور ادیب ، شاعر ، محقق ، افسانہ نگار اور سیرت نگار ڈاکٹر اظہار احمد گلزار کے حصے میں آئی ہے جنھوں نے اس کتاب کو ہندو شاعر ساحر ہوشیار پوری کے شعر کے اس مصرے ” سارا عالم ہے منور آپ کے انوار سے”کے خوبصورت اور روح پرور نام سے پیش کرنے کی سعادت کو اچھے انداز سے نبھایا ہے ، میں ڈاکٹر اظہار احمد گلزار کی شاندار تحقیقی کاوش پر مبارکباد پیش کرتے ہوۓ ان کے لیے دعاگو ہوں کہ ان کا قلم اسی طرح عشق رسول کے انوار بکھیرتا رہے اور ظلمت کدہ عالم کو منور و تاباں کرتا رہے ۔””
پروفیسر ریاض احمد قادری ، مولف و مدون اور اس کتاب کے بارے میں یوں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔
” ڈاکٹر اظہار احمد گلزار کا تعلق فیصل آباد کے ایک ایسے ادبی اور مذہبی گھرانے سے ہے ، جس کا امتیازی وصف اور پہنچان شعر و ادب کے ساتھ ساتھ عشق رسول صل اللہ‎ علیہ وآلہ وسلم اور سیرت النبی صل اللہ‎ علیہ وآلہ و سلم بھی ہے ۔۔قبلہ نور محمّد نور کپور تھلوی اور رانا محمّد گلزار خان کپور تھلوی جیسی عظیم ادبی شخصیات کو اپنے دامن میں سجانے والے اس گھرانے نے شعر و ادب میں کارنامے سر انجام دیے ہیں اور کامل ریاضت سے ادبی دنیا میں اپنی ایک پہنچان بنائی ہے۔” فخر کائنات” (سیرت النبی) کے بعد غیر مسلم شعرا کی نعتوں پر مشتمل ان کی قابل فخر اور قابل تحسین کاوش ” سارا عالم ہے منور آپ کے انوار سے” سیرت و توصیف مصطفی صل اللہ‎ علیہ وآلہ وسلم کے روشن باب میں ایک خوبصورت اضافہ ہے””
ممتاز چارٹرڈ اکاونٹنٹ رانا محمّد عامر گلزار رقم طراز ہیں کہ برادر معظم ڈاکٹر اظہار احمد گلزار کی تازہ ترین تالیف ” سارا عالم ہے منور آپ کے انوار سے ” صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ” غیر مسلم شعرا کی نعتوں پر مشتمل ان۔ کی قابل فخر تحقیقی کاوش ہے ، در اصل تصنیف و تالیف اس وقت ان کا ایک خوبصورت اور صحت مندانہ مشغلہ بن چکا ہے ۔۔بنیادی طور پر وہ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دولت کو عام کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں اور یہ رجحان بھی انھیں وراثت میں ملا ہے ۔۔نعت گوئی اور نعت خوانی سے محبّت و عقیدت ہمارے خاندان کی ایک درینہ اور عاشقانہ روایت ہے ۔۔جن میں تایا جان نور محمّد نور کپور تھلوی ، والد گرامی رانا محمّد گلزار خان کپور تھلوی ، والدہ ماجدہ حاجن زبیدہ بیگم اور خالہ محترمہ حاجن عظمت بی بی ہمیشہ پیش پیش ہیں ۔یہ اسی کا اثر ہے کہ آپ غیر مسلموں کی خوبصورت نعتوں کا انتخاب شائع کر کے ایک عالم کو حیران کرنے کی سعی محمود کر رہے ہیں۔”

نمونہ کلام::

اب دولت کونین کی پروا نہیں مجھ کو
حاصل ہے مجھے دولت دیدار محمّد
(پورن سنگھ ہنر)

کوئی منزل ہو، کوئی آستاں ہو، کوئی محفل ہو
وہ نور سرمدی ہی جابجا معلوم ہوتا ہے
(کنور مہندر سنگھ بیدی سحر)

عشق ہو جاے کسی سے ، کوئی چارہ تو نہیں
صرف مسلم کا محمّد پہ اجارہ تو نہیں
خود بخود ان کے تصور سے سنور جاتا ہوں
ہم نے خود اپنے مقدّر کو سنوارا تو نہیں

( کنور مہندر سنگھ بیدی سحر )

ہو کس سے بیاں ، منزلت و شان محمّد
آپ ہے خداوند ،ثنا خوان محمّد

(پنڈت بشن نرائن حامی بریلوی)

دیکھے تو کوئی گنبد خضرا کی تجلی
آک نور ہے جو فرش سے تا عرش بریں ہے

( برج ناتھ پرشاد مخمور لکھنوی )
سن اشاعت : 2009ع
صفحات : 388
پبلشر : حق پبلی کیشنز ‘ چیٹر جی روڈ ، اردو بازار لاہور ۔ پاکستان
—–

الیاس گھمن
Share
Share
Share