کون ہو تم؟۔ از۔ محمد الطاف گوہر

Share

کون ہو تم

کون ہوتم ؟
محمد الطاف گوہر

جو تیرے دل میں وہی میری زباں پہ بھی ہے، تیری خاموش نگاہوں میں کئی سوال اپنا جواب پانے کو تڑپ رہے ہیں، مجھے ان جذبات کا شدت سے احساس ہے، شاید میرے الفاظ انہیں زباں دینے کو مچل رہے ہیں مگر ابھی سکوت ہی بہتر ہے ۔۔۔۔ کئی بار تو خاموشی بھی بہت سے سوالات کا بہترین جواب ہے ۔۔۔ بس چلتے رہو ساتھ ساتھ مگر برابر نہیں ورنہ کسی دوراہے پہ بچھڑ جاو گے ۔۔۔ کسی کے پیچھے چلو یا اس سے آگے یقننا” منزل ایک ہوجائے گی۔۔

چلتے رہو‘ رکنا نہیں ورنہ زندگی کے قافلے چلے جائیں گے ۔۔۔ چلتے رہو کہ کہیں نہ کہیں تو سایہ دار درخت ملیں گے سستانے کو ، چلتے رہو شاید کہ منزل آساں ہوجائے ۔۔۔ یقیننا” ہمیں چلنا سکھایا جاتا ہے ، اور چھوڑدیا جاتا ہے ۔۔۔ بے خبری کا سفر ہے اور نامعلوم منزل ۔۔ میں تو مدتوں سے محبت کے جزیرے پہ بسیر کر چکا ہوں ۔۔۔ یہاں جمود نہیں ہے بلکہ ہر سو زندگی ہی زندگی ہے ۔۔۔ ہر دم پیار کے پنچھی چہچہاتے ہیں، گلوں کو بھی نکھار ہے شاید اس خطے کو ازلوں سے موسم بہار ہے ۔۔ مگر چلنا تو پڑے گا ۔۔۔ بے خبری کا سفر ہے، قافلے چل رہے ہیں ، کچھ چلے گئے اور کچھ چل چکے۔۔۔
ہر قافلہ اپنے ہم جولیوں کے ساتھ خوش و خرم چل رہا ہے۔۔۔ تم نہ بھی چلو گے تو بھی بہتے رہو گے، کسی بہتے دریا میں کائی کی مانند ۔۔۔ ہر قافلہ اپنے وقت پہ طلوع ہوتا ہے اور پھر ہمیشہ کیلئے گم ہو جاتا ہے ۔۔۔ تمیں بھی گم ہونا پڑے گا ، چاہتے نہ چاہتے ہوئے بھی ۔۔۔ یہ ریت ازلوں سے ہے اور انسان کا مقدر ہے ۔۔۔ بس چلتے چلتے دنیا میں گم نہ ہوجانا ۔۔۔ شاید میں تیرے من میں بسے والے سب سوالات کو جواب نہ دے سکوں ۔۔ مجھے تو کئی بار یہ قافلوں میں رکے لوگوں کو چلانا ہوتا ہے ۔۔ بس کوئی اپنے قافلے سے بچھڑ نہ جائے، بہت اذیت ہے رکنے اور بچھڑنے والوں کیلئے، کسی قافلے سے بچھڑی کونج کی طرح جس کی دلخراش چیخیں شام کے اندھیرے میں اسے گم کر دیتی ہیں ۔۔
تیری خاموش زباں پہ بہت سے الفاظ جاری نہیں ہوسکے، مجھے اندازہ ہے اس اضطراب کا بھی، میں کون ہوں ۔۔۔ تم کون ہو۔۔ یہ سب کچھ کیا ہے ۔۔۔ کس طرف کا سفر ہے ۔۔۔ چل رہے ہیں یا لڑکھ رہے ہیں ۔۔ بہہ رہے ہیں ۔۔۔ بس ہاتھ تھامے رکھنا اپنے سجنوں کا ۔۔ چاہنے والوں کا ، منزل آسان ہوجاتی ہے ۔۔ شاید ہم دائرے میں سفر کر رہے ہیں زندگی کے دائرے میں ۔۔۔ بے خبری سے چلنا شروع ہوتا ہے اور بے خبری پہ ختم ۔۔۔ "

Share
Share
Share