’راجندرسنگھ بیدی کی تخلیقات میں عورت‘۔ ۔ پروفیسرعلی احمد فاطمی

Share
فاطمی
پروفیس علی احمد فاطمی
bedi
راجندرسنگھ بیدی

توسیعی خطبہ ۔ بعنوان’’راجندرسنگھ بیدی کی تخلیقات میں عورت‘‘
بضمن بیدی صدی تقاریب

مرکز برائے اُردو زبان‘ ادب و ثقافت ‘ مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی، حیدرآباد کے زیر اہتمام 2؍ستمبر 2015ء : دوپہر3:30بجے بمقام سیمینار ہال پہلی منزل‘ مرکز برائے اُردو زبان‘ ادب و ثقافت بضمن بیدی صدی تقاریب ایک توسیعی لیکچر کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ جس کومہمان مقررپروفیسرعلی احمد فاطمی‘ شعبہ اُردو ‘ الٰہ آباد یونیورسٹی مخاطب کریں گے۔ پروفیسرمحمد ظفرالدین‘ ڈائرکٹر ‘اُردو مرکزاستقبال و تعارف کا فریضہ انجام دیں گے۔جب کہ پروگرام کی صدارت پروفیسرخواجہ محمد شاہد‘ شیخ الجامعہ‘ مانو فرمائیں گے۔ آپ سے شرکت کی استدعا ہے ۔

یہ واضح ہو کہ پروفیسر علی احمد فاطمی شعبہء اردو، الٰہ آباد یونیورسٹی میں استاد ہیں۔ ان کا شمار عصر حاضر کے مایۂ ناز اورمعتبر نقادوں میں ہوتا ہے۔وہ سکہ بند ترقی پسند ناقد ہیں اور آج اس تحریک کی ذمہ داری انھوں نے ہی سنبھال رکھی ہے۔ ان کے لب و لہجے میں نرمی‘ وضع داری اور خوش گفتاری ہمیشہ قائم رہتی ہے۔ وہ منطقی استدلال سے کام لیتے ہیں اور بہت سلجھے ہوئے انداز میں اپنی رائے پیش کرتے ہیں۔ بقول پروفیسر سید محمد عقیل ’’علی احمد فاطمی ہمارے نوجوان ناقدین میں شاید سب سے زیادہ فعال ہیں۔ ان کے تنقیدی مضامین اور تحریریں اردو تنقید کے روشن مستقبل کی بشارت ہیں۔‘‘
پروفیسر علی احمد فاطمی کی تصانیف کی ایک طویل فہرست ہے جس میں 30 کتابیں شامل ہیں۔ ’عبدالحلیم شرر بحیثیت ناول نگار‘نظیر اکبرآبادی‘ تاریخی ناول فن اور اصول‘ فراق گورکھپوری فن اور شخصیت‘ علی سردار جعفری شخصیت اور فن‘ جوش ملیح آبادی نئے تناظر میں‘ نئی تنقید نئے اقدار‘ تین ترقی پسند شاعر(سردار جعفری‘ مجروح اور کیفی)‘ ترقی پسند تحریک۔سفردرسفر‘ سجاد ظہیر:ایک تاریخ ایک تحریک‘ فیض ایک نیا مطالعہ‘ مجاز:شخص اور شاعروغیرہ اور مرتب کردہ کتابوں میں ’کلیات سردار جعفری‘ پانچ جلدوں میں‘ بیس نئی کہانیاں ‘انتخاب مضامین شرر وغیرہ شامل ہیں۔ انھوں نے رپورتاژ بھی لکھے ہیں جن میں سفر ہے شرط‘ جڑیں اور کونپلیں‘ جرمنی میں دس روز‘ وغیرہ ہیں۔ انھیں مختلف اداروں اور اکیڈمیوں نے انعامات واعزازت سے نوازا ہے جن میں یوپی اردو اکیڈمی‘ آل انڈیا میرؔ اکیڈمی‘ فراقؔ ایوارڈ اور آل انڈیا پروگریسو رائٹرس اسوسی ایشن کا ’نشانِ سجاد ظہیر‘ اہمیت کے حامل ہیں۔ ان کی دیگر علمی و تعلیمی سرگرمیوں کی فہرست بہت طویل ہے۔
مرکز براے اردو زبان و ادب و ثقافت
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ۔ حیدرآباد کیمپس

Share
Share
Share