گھر کے آنگن میں کھیلنے والا خوشنما پرندہ چینی مرغی ۔ ۔ ۔ ڈاکٹرعزیزاحمدعُرسی

Share

Guineas fowl

گھر کے آنگن میں کھیلنے والا خوشنما پرندہ
چینی مرغی ۔ Guinea Fowl

ڈاکٹرعزیزاحمدعُرسی، ورنگل
موبائل : 09866971375

قرآن میں بعض مفسرین کے مطابق سورہ واقعہ میں مرغ کا ذکر موجود ہے لیکن بعض مفسرین کے پاس اس کا مطلب کوئی مخصوص مرغ نہیں بلکہ ’’پرند‘‘ ہے، حدیث میں صحیح مسلم میں مرغ کا ذکر موجود ہے لیکن کسی مخصوص نوع کا ذکر نہیں ہے۔
’’چینی مرغی‘‘ (Guinea fowl) زمین پر گھومنے پھرنے والا ایک خوشنما پرندہ ہے جس کی خوبصورتی نہ صرف بچوں کو بلکہ بڑوں کو بھی اپنی جانب راغب کرتی ہے۔چینی مرغی کے رنگ دل کو لبھاتے ہیں،اس مرغ کے سر میں آنکھ کو گھیرے ہوئے اور آنکھ کے نیچے مورکنٹھی رنگ پایا جاتا ہے جو چمک چمک کرہمیں دیکھنے کی دعوت دیتا رہتا ہے۔یہی وہ رنگ ہے جو نہ صرف اس کے ظاہر کو حسین بناتا ہے بلکہ یہ رنگ دیکھنے والوں کو بھی خوشگوار مسرتوں سے آشنا کرتا ہے۔

یہ میرے بچپن کی بات ہے، میرے گھر کا صحن بڑا ہوا کرتا تھا ، صحن میں نیم کے بڑے بڑے درخت تھے ، جن کی وجہہ سے ماحول ٹھنڈا ٹھنڈا رہتا تھا، گرما میں ان درختوں پر جھولا ڈال کر نہ صرف بچے بلکہ گھر کے سبھی بوڑھے جھولتے تھے ، اسی صحن کے ایک کونے میں بڑا ڈربہ بنا ہوا تھا جس میں ہماری دادی مرغیاں پالتی تھیں تاکہ انڈے حاصل کئے جاسکیں ،کیونکہ ان دنوں دکانوں میں بھی انڈے بڑی مشکل سے ملتے تھے ،انڈے تو خیر ہم گھر والے استعمال کرتے لیکن جب کبھی گھر میں داماد یا بزرگ رشتہ دار آتے توکسی نہ کسی مرغ کی باری آجاتی اور اس کو ذبح کیا جاتا تاکہ ان کی دعوت کی جاسکے۔مرغیوں کی تعداد بیس پچیس سے زیادہ تھی اور ان ہی میں دو چار’’ چینی مرغیاں ‘‘بھی تھیں جنہیں میں اور میرے پھوپی زاد دیکھ دیکھ کر خوش ہوتے اور ان سے کھیلتے ، ہم بچوں نے کچھ مرغیاں آپس میں تقسیم بھی کر رکھی تھیں اور لکھائیپڑھائی کے بعد ہم ان کی خدمت میں لگ جاتے اور خوشی کے وہ خزانے حاصل کرتے جو آج نا پید ہیں۔ایک دن جب میں اسکول سے واپس آیا تو ہوم ورک کے بعد مرغیوں کے ساتھ کھیلنے کے لئے صحن میں چلا آیا ، بڑی دیر تک تلاش کیا لیکن جو میری چہیتی چینی مرغی تھی وہ دکھائی نہیں دے رہی تھی ،بڑی دیر تک تلاش کرنے کے بعد میں جب نے ماں سے پوچھا تو پتہ چلا کہ رات کو ہمارے خالو صاحب گھر آرہے ہیں اسی لئے ان کی ضیافت کی خاطر اس مرغی کو ذبح کردیا گیا ہے۔ میں سننے کے بعد بے چین ہوگیا ،مجھے یاد ہے کہ جب میرا عزیز ترین کھلونا ٹوٹ گیا تھا تو میرے دل کو ٹھیس لگی تھی لیکن میں نے اس تکلیف محسوس نہیں کروایابس ہنس کر دوسرے کھلونے کی فرمائش کرڈالی، لیکن آج مجھے ایسا کیوں محسوس ہوتا ہے کہ کہیں کوئی انسیت کی ڈورتھی جو ٹوٹ گئی ہے، کہیں کوئی محبت کی چادر تھی جس میں شگاف لگ گیا اور میری ذات کے اندر موجود چاہت کا احساس ہی تھا جو میری آنکھوں کے راستے بہنے لگا۔اس رات میں نے کھانا نہیں کھایا اور سلیقے سے سو نہ پایا۔ میں نے سینکڑوں مرغیوں کو ذبح کیا ہے میں پچاسوں مرغیاں کھائی ہیں لیکن جب کبھی کسی ’’چینی مرغی‘‘ کی بات چلتی ہے تو مجھے وہی مرغی یاد آجاتی ہے ۔
چینی مرغی بڑی سخت جان ہوتی ہے یہ دنیا کے کسی بھی مقام پر زندگی گزارنے کی صلاحیت رکھتی ہے اس مرغی میں حالات کے مطابق اپنے آپ کو ڈھال لینے کی بڑی خوبی پائی جاتی ہے ،یہ میدانی علاقے میں، جنگل میں ، کھیتوں میں، خشک علاقوں میں ، چھوٹے بڑے پودوں کے بیچ پائی جاتی ہے۔عام گھریلو مرغ کے ساتھ چینی مرغ (Guinea fowl) انسانی غذائی ضروریات کی تکمیل میں اہم رول ادا کرتی ہے،اس کی کاشت آج کل عام ہوگئی ہے جو نفع بخش تجارت ہے،نہ صرف چینی مرغ کا گوشت استعمال کیا جاتا ہے بلکہ اس کے انڈے بھی کثیر تعداد میں استعمال ہوتے ہیں ،ویسے انسان ان کے لمبے پروں کو بھی تجارتی اغراض کے لئے استعمال کر رہا ہے۔ یہ مرغی ہمہ خور ہوتی ہے یعنی پودوں،غذائی اجناس، کیڑوں ، مکوڑوں اور چھوٹے چھوٹے جانداروں کو کھا جاتی ہے،یہ دنیا ہے یہاں خدا کا بنایا ہوا قانون جاری ہے ،جہاں یہ کئی چھوٹے چھوٹے جانداروں کو چٹ کرجاتی ہے وہیں یہ خود بھی کسی دوسرے جاندار کی غذا بنتی ہے اور یہی اصول فطرت ہے ، اسی کلیے کو غذائی زنجیر کا اصول کہا جاتا ہے جس میں ہر جاندار کسی نہ کسی جاندار کو استعمال کرتا ہے یا کسی نہ کسی جاندار کی غذا بنتا ہے۔یہ مرغی کئی پستانیوں کی غذا بنتی ہے جس میں خود انسان بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ کئی ایک رینگنے والے جانداروں مگر مچھ، کتّے، بلّی ، سانپ وغیرہ کی بھی غذا بنتی ہے۔
چینی مرغی (Guinea fowl) دراصل آفریقہ کا پرندہ ہے جس کو دنیا کے کئی مقامات پر رائج کیا گیا اور ان کی پرورش کی گئی۔یہ مرغی زمین پر اپنا گھونسلہ بناتی ہے۔یہ زمینی پرندہ ہے جو دن بھر زمین پر اپنی چونچ مار مار کر کوئی بھی چیز کھانے کو تلاش کرتا رہتا ہے۔اس کے ’’پر‘‘ لمبے ہوتے ہیں ان پروں کا سائز برا ہوتا ہے جو عام طور پرگہرا رنگ رکھتے ہیں۔ان کی گردن پر بال کم یا نہیں پائے جاتے جب کہ سر پر چھوٹی کلغی پائی جاتی ہے، ویسے تو ہر پرندہ خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہوتا ہے لیکن زمینی پرندوں میں بحیثیت مجموعی اس کا رنگ اور اس کے گہرے رنگ کے پروں پر موجود سفید یا ہلکے دھبے بڑے خوشنما نظرآتے ہیں جو دیکھنے والوں کو بھلے معلوم ہوتے ہیں۔ چینی مرغ کی مادہ چھوٹی چھوٹی لکڑیوں اور ٹہنیوں سے گھونسلہ بناتی ہے اور 8تا 15 انڈے دیتی ہے ،یہ انڈے مادہ سیتی ہے اور ان میں سے تقریباً ایک ماہ بعد بچے نکلتے ہیں جوکچھ عرصے تک ماں کے ساتھ رہتے ہیں تاکہ ان کی تربیت ہوسکے اور وہ زندگی گزارنے کے طور طریقے سیکھ لیں۔
Dr Aziz Ahmed Ursi
aziz

Share
Share
Share