پرندے : راز سر بستہ ہے سفر ان کا :- ڈاکٹر عزیز احمد عرسی

Share


پرندے
(راز سر بستہ ہے سفر ان کا)

ڈاکٹر عزیز احمد عرسی
ورنگل ۔ تلنگانہ

پرندے اس دنیا کی نہایت خوبصورت مخلوق ہیں ان میں بعض ہمارے ساتھ بھی رہتے ہیں ہمارے گھروں کی چھتوں میں اپنے گھونسلے بناتے ہیں اور بس اوقات اپنی خوبصورتی ، ذہانت اور خوش فعلیوں سے ہمارا دل بھی بہلاتے ہیں، اسی لئے جانوروں میں سب سے زیادہ پسند کی جانے والی مخلوق پرندے ہی ہیں۔

دنیا میں پرندوں کی زائد از 9703 انواع پائی جاتی ہیں ان میں سے کچھ معدومیت کے قریب پہنچ چکی ہیں اور کچھ معدوم ہوچکی ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق گذشتہ دو ایک صدیوں میں سیکڑوں پرندے معدوم ہوچکے ہیں،پرندے دنیا کے تقریباً تمام ہی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ دنیا میں انکی جملہ تعداد کا اندازہ لگانا نہایت مشکل ہے کیونکہ موسم کے اعتبار سے مختلف علاقوں میں ان کی تعداد بدلتی جاتی ہے لیکن ایک محتاط اندازے کے مطابق انکی تعداد دو لاکھ ملین تک ہوسکتی ہے۔ان میں کثرت سے پایا جانے والا پرندہ آ فریقہ کا لال چونچ رکھنے والا Quelea queleaہے، ویسے لال مرغ (Gallus gallus)بھی بہت بڑی تعداد میں دکھائی دیتا ہے اس مرغ کی دنیا کے بیشتر گھروں میں پرورش کی جاتی ہے ، ویسے بعض ماہرین کے مطابق ساری دنیا میں سب سے زیادہ، یکساں پھیلاؤ کے ساتھ دکھائی دینے والا پرندہ گھریلو چڑیا (House Sparrow) ہے جس کو Passer demesticusبھی کہا جاتا ہے۔لیکن بعض وجوہات خصوصاً ماحولیاتی آلودگی کی بنا ان کی تعداد بھی کم ہوتی چلی جارہی ہے۔جہاں تک اپنے حجم کے اعتبار سے بڑے اور وزنی پرندوں کا تعلق ہے ان میں آج کوئی بھی روئے زمین پر موجود نہیں ہے ، کہا جاتا ہے کہ دس ، پندرہ ملین برس قبل آسٹریلیا میں Dromornis نامی پرندہ پایا جاتا تھا جس کا وزن زائد از 550کیلو تھا اور اونچا قد رکھنے والا پرندہ Dinornus تھا جس کا قد بارہ فٹ سے زیادہ تھا۔ لیکن یہ دونوں پرندے اڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تھے۔اسی دور میں Teratorn نامی پرندہ بھی پایا جاتا تھا جس کی لمبائی انسان کو حیرت میں ڈالنے کے لئے کافی ہے کہ اس کی لمبائی5 فٹ سے زیادہ اور دو پنکھوں کے درمیان فاصلہ 20فٹ تھا ۔ یہ پرندہ اڑنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ ویسے آج کی دنیا کا سب سے بڑا پرندہ شتر مرغ ہے ۔ اس کوStruthio camelusکہا جاتا ہے۔ عام طور پر انکے نر (Male) کی اونچائی 2.75میٹرس ہوتی ہے۔ اس پرندے کی گردن کی لمبائی تقریباً دیڑھ میٹر ہوتی ہے اور پیروں کی لمبائی 1.3 میٹر ہوتی ہے ان پرندوں کے پیروں کو پرندوں کی دنیا کے سب سے زیادہ لمبے پیر شمارکرتے ہیں ،یہ جاندار اپنے لمبے پیروں کی مدد سے 72 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے دنیا میں کوئی ایساپرندہ نہیں ہے جو اس قدر تیزی سے دوڑ سکتا ہو۔جہاں پرندوں میں لمبے پیر ہوتے ہیں وہیں بعض Swiftsایسے بھی پائے جاتے ہیں جن کے پیر نہایت چھوٹے ہوتے ہیں اسی لئے ان پرندوں کو جماعت Apodidaeمیں رکھا گیا ہے جس کے معنی بغیر پیروں والے جاندار کے ہیں۔ شتر مرغ ایک ایسا پرندہ ہے جس کے انڈے کا سائز دنیا میں سب سے بڑا ہوتا ہے اس کا انڈا 20 سنٹی میٹر لمبا ہوتا ہے قطر 15سنٹی میٹر سے زیادہ ہوتا ہے اور اس کا وزن پونے دو کیلو ہوتا ہے۔ جب کہ جمیکا کی ہمنگ چڑیاMellisugaایسی چڑیا ہے جس کے انڈے کا وزن 0.35گرام اور لمبائی دس ملی میٹر ہوتی ہے۔ Aepyornis ایک معدوم پرندہ ہے جس کے انڈے کا سائز 16انچ یعنی ایک فٹ چار انچ ہوتا تھا اس قدر بڑے انڈے میں بارہ لیٹر سفیدی اور زردی پائی جاتی تھی۔ اگر ہم عام مرغ کے انڈوں سے Aepyornis کے انڈے کا تقابل کریں تو اس ایک انڈے میں گھریلو مرغ کے 220انڈے سما سکتے ہیں۔دنیا میں ایک ایسا پرندہ بھی پایا جاتا ہے جو اڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور اس کا وزن صرف 35گرام ہوتا ہے اس کی لمبائی صرف پانچ ا نچ ہوتی ہے۔ یہ پرندہ جنوبی اٹلانٹیکا میں پایا جاتا ہے۔آفریقہ کا Kori Bustardایسا پرندہ ہے جو 19کیلو وزنی ہوتا ہے لیکن اپنے اندر اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔وزنی پرندوں کی فہرست میں 18کیلو وزنی اڑنے والے پرندے Otis tarda اور Cygnus olor بھی شامل ہیں۔دنیا کا سب سے تیز رفتار پرندہ بلکہ تمام جانداروں میں سب سے زیادہ تیزی سے حرکت کرنے والا جاندار Falcon peregrinusہے جو زائد ا ز 350کیلو میٹر کی رفتار سے فضا میں اڑسکتا ہے۔ سب سے زیادہ اونچائی پر اڑنے کا اعزازGyps rueppellii کو حاصل ہے جو 11277میٹر کی اونچائی سے پرواز کرتا ہے ،آپ کی دلچسپی کے لئے عرض ہے کہ یہ وہ اونچائی ہے جس کو ہم ہوائی جہاز کی گذر گاہ بھی کہ سکتے ہیں۔چڑیوں کی دنیا کی ایک چھوٹی چڑیا ہمنگ ( Bee Humming) چڑیا ہے جس کودنیا کا سب سے چھوٹا پرندہ خیال کیا جاتا ہے،اس پرندے کو Mellisuga helenaeبھی کہا جاتا ہے اس کی لمبائی 57ملی میٹر ہوتی ہے اور اس چڑیاکا وزن صرف 1.6گرام ہوتا ہے، لیکن اس چڑیاکے علاوہ ایک اور چڑیا Woodstarبھی نہایت چھوٹی چڑیا ہے ۔جس کو درحقیقت دنیا کی سب سے چھوٹی چڑیا کہا جانا چاہئے کیونکہ اس چڑیاکا جسم صرف 26 ملی میٹر ہوتا ہے اور بقیہ جسم کی لمبائی چونچ اور دم پر مشتمل ہوتی ہے۔آسٹریلیا میں ایک ایسا پیلیکان (Pelican) پایا جاتا ہے جس کے چونچ کی لمبائی تقریباً 50 سنٹی میٹر ہوتی ہے۔ایک ہمنگ چڑیا دنیا میں ایسی بھی پائی جاتی جس کی تلوار نما چونچ پرندے کے جسم کی مناسبت سے کہیں زیادہ ہوتی ہے، اس چڑیا کی چونچ اسکے جسم سے چار گنا زیادہ لمبی ہوتی ہے۔Cygnus columbianus ایک ایسی بطخ ہے جس کے جسم پر جملہ پروں (Feathers)کی تعداد 25216 ہوتی ہے اور ان پروں میں سے تقریباً 80فیصد پر سر کے حصے میں پائے جاتے ہیں، جہاں تک جسم پر پائے جانے والے پروں کی تعداد ہے اس میں ہمنگ چڑیا(Archilochus colubris) کو ندرت حاصل ہے کہ اس کے پورے جسم میں صرف 940پر ہی پائے جاتے ہیں اور دنیا میں صرف یہی ایک چڑیا ایسی ہے جس میں سب سے کم پر پائے جاتے ہیں۔جہاں تک بڑے گھونسلے بنانے کا معاملہ ہے ان میں آسٹریلیا کا ایک مرغ Leipoa ocellata سر فہرست نظر آتا ہے جو اپنا نشیمن اسقدر بڑا بناتا ہے کہ دیکھنے والوں کو حیرت ہوتی ہے۔یہ پرندہ اپنا مکان زمین کے اندر تعمیر کرتا ہے جو تقریبا پانچ فٹ اونچا اور دس فٹ گہرا ہوتا ہے اسقدر بڑا اور گہرا گڑہ کم از کم 300ٹن مٹی نکالنے سے پیدا ہوتا ہے۔البطرو س (Albatross) ایسے پرندے ہیں جن کے پنکھ کے درمیان کا فاصلہ تقریباً ساڑھے تین میٹر ہوتا ہے ، انہیں Diomedea exulans بھی کہا جاتا ہے ۔ دنیا میں کچھ ایسے البطروس بھی دیکھے گئے ہیں جن کے دونوں پنکھوں کے درمیان فاصلہ قریب چار میٹر یعنی بارہ فٹ تھا۔قدرت نے قسم قسم کے پرندے تخلیق کئے ہیں ان ہی میں نیو جنیوا میں پایا جانے والا ایک پرندہ ایسا بھی ہے جو اپنے اندر سریع الاثر زہر رکھتا ہے۔اس کو Pitohui dichrousکہا جاتا ہے ۔ یہ پرندوں کی دنیا کا واحد رکن ہے جس میں زہر موجود ہوتا ہے اس پرندے کی جلد اور پر بھی اپنے اندر زہر رکھتے ہیں جو ایک انسان کو ختم کرنے کے لئے کافی ہے ۔ بعض پرندوں کی غذا قدرت نے پانی میں رکھی ہے جیسے Penguin Emperor یہ ایسا پرندہ ہے جو 483میٹر گہرائی تک غوطہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور پانی کے اندر بڑی دیر تک رہ سکتا ہے۔ جبکہ Gentoo Penguin ایک ایسا پرندہ ہے جو تقریباً 30 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیرسکتا ہے۔کوئی دوسرا پرندہ اس رفتار سے تیرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ۔جہاں تک طویل فاصلہ طے کرنے والے پرندوں کا معاملہ ہے Arctic ternایک ایسا پرندہ ہے جو ایک موسم میں تقریباً 22530کیلو میٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے نقل مکانی کرتا ہے۔جہاں تک نقل مکانی کی بات ہے دنیا میں ایک ایسی ہمنگ چڑیا بھی پائی جاتی ہے جس کی لمبائی صرف 10 سنٹی میٹر ہوتی ہے لیکن یہ ننھی چڑیا جو Selasphorusالاسکا سے میکسیکو تک اڑتی ہوئی جاتی ہے ،ان دو علاقوں کا درمیانی فاصلہ 10 ہزار کیلو میٹر ہے اس طرح یہ چڑیا ایک موسم میں اس قدر لمبا فاصلہ طے کر نے کے بعد جب حالات ساز گار ہونے لگتے ہیں تب واپس آجاتی ہے۔ دنیا میں ایک ایسی ہمنگ چڑیا (Heliactin)بھی پائی جاتی ہے جس کے پنکھ مارنے کی رفتار ناقابل یقین ہے ۔ یہ چڑیا ایک سکنڈ میں 90مرتبہ سے زائد اپنے پنکھ کو اوپر نیچے حرکت دیتی ہے۔اس چڑیا کا اڑنے کا طریقہ بھی عجیب ہوتا ہے کبھی کبھی یہ چڑیا ایک جگہ ٹہر سی جاتی ہے اور اپنے پنکھ کو مسلسل حرکت دیتی رہتی ہے۔اس قسم کے اڑنے کو Hoveringکہا جاتا ہے ۔ کبھی کبھی Hovering کا یہ سلسلہ 50منٹ تک چلتا رہتا ہے اس طرح وہ چڑیا ایک ہی مقام پر ٹہر سی جاتی ہے اور انسان کارخانہ قدرت کے اس بین نشان کو حیرت سے دیکھتا رہتا ہے ۔
——–

ڈاکٹرعزیز احمد عرسی
Share
Share
Share