‘‘اردوغزل اورتصوف‘‘پروفیسرانورمعظم کا لکچر

Share
اردو غزل اور تصوف
پروفیسرانورمعظم
اردوغزل اور تصوف
پدم شری جیلانی بانو اور طلبا
 اردوغزل
ڈاکٹر ابوالکام صدر شعبہ اردو

شعبۂ اردو، مانو، میں خصوصی لکچرسیریز

اردوغزل اور تصوف‘ پر پروفیسر انور معظم کے لکچر کا انعقاد

شعبۂ اردو ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں آزاد ڈسکورس فورم کے تحت آج خصوصی لکچر سیریز کا آغاز ’اردو غزل اور تصوف‘ پر پروفیسر انور معظم صاحب (سابق صدر شعبۂ اسلامیات عثمانیہ یونیورسٹی ) کے لکچر سے ہوا۔ انھوں نے اس موضوع پر ایک نہایت معلوماتی اور پر مغز لکچر دیا۔پروفیسر صاحب نے تصوف کی مختصرتعریف بیان کرتے ہوئے کہا کہ تصوف انسان اورخدا کے درمیان رشتوں کی مسلسل جستجو کا نام ہے۔ اس جستجو کی نوعیت جذباتی ، فکری اور روحانی ہے۔ تصوف کے دقیق مسائل کے اظہار کے لیے فارسی اور اردو شاعری میں لفظیات کا ایک مکمل نظام تشکیل دیا گیا ہے، جس میں تشبیہات، استعارات، تلمیحات، علامات اور شخصیات شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ اردو غزل کی روایت پر نظر ڈالیں تویہ اندازہ ہوتا ہے کہ کلاسیکی شعراء میں سے کوئی بھی تصوف کے اثر سے باہر نہیں رہا ہے۔پروفیسر صاحب نے امیر خسرو، ولیؔ دکنی ، سراج اورنگ آبادی ، خواجہ میر درد ، میر تقی میر مومن خاں مومن ، غالب اور علامہ اقبال کے خصوصی حوالے سے اردو غزل میں تصوف کی مثالیں پیش کیں۔

پروفیسر انور معظم صاحب نے مزید کہا کے اردو کے شعری نظام نے معرفت کے دقیق تصورات کواپنے اسلوبِ اظہار کا معنی خیز پیراہن عطا کیاہے۔ اسی نظام نے اردو زبان ، شاعری اور خصوصاً اردو غزل کوکائناتی فکری بْعدبھی فراہم کیا ہے، جس کی طرف بہت کم توجہ دی گئی ہے۔ یہ ایسے اقدار کا نظام ہے ،جو انسان کو آزادی فکر اور آزادی عمل پر پابندیوں اور ان کو نافذ کرنے والے مقتدران کو رد کرتا ہے ۔انسان میں تفریق پیدا کرنے کی روایت کی مذمت اور وسیع المشربی اردو غزل کے کلچر کا اہم عنصر ہے۔اردو غزل میں متصوفانہ افکار نے احترام آدمیت اور انسان دوستی کے پیغام کو عام کیاہے۔
لکچر کے بعد طلبا اور ریسرچ اسکالروں نے سوالات کیے ،جن کا انہوں نیے تسلی بخش جوا بات د یئے نیز طلبا کی مستعدی اور سوالات کی ستائش بھی کی۔ اس لکچر میں صدر شعبہ ڈاکٹر ابو الکلام صاحب نے مہمان مقررکا تعارف کراتے ہوئے پنج روزہ توسیعی لکچر کے افتتاحی اجلاس میں سب کا استقبال کیا۔ پروگرام میں پروفیسر انور معظم صاحب کی اہلیہ مشہور ناول نگار پدم شر ی محترمہ جیلانی بانو صاحبہ نے بھی شرکت کی۔ اس موقعے پر شعبہ ا رد و کے پروفیسر خالد سعید اور پروفیسر نسیم الدین فریس ‘ ڈاکٹر مسرت جہاں، ڈاکٹر شمس الہدی،ڈاکٹر بی بی رضا خاتون اور جناب مصباح الانظر موجود تھے۔ ڈاکٹر شمس الہدی دریابادی نے مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

Share
Share
Share